سفارت خانۂ پاکستان برسلز میں یومِ دفاع و شہداء کے حوالے سے پُروقار تقریب منعقد کی گئی جس میں سفارت کاروں، یورپی یونین کے حکام، دفاعی اتاشیوں اور کمیونٹی کے معززین نے شرکت کی۔
اس موقع پر ڈپٹی ہیڈ آف مشن سید فراز زیدی اور اکنامک منسٹر عمر حمید نے صدر اور وزیرِ اعظم پاکستان کے پیغامات پڑھ کر سنائے جن میں عالمی امن اور استحکام کے لیے قومی عزم کا اعادہ کیا گیا۔
اپنے پیغامات میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ذریعے بین الاقوامی سلامتی میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار پر زور دیا اور شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔
قبل ازیں تلاوتِ کلام پاک سے شروع ہونے والی تقریب کے شرکاء نے پاکستان کا قومی ترانہ احترام سے سنا جسے کے بعد ملی نغمے بھی پیش کیے گئے۔
اس موقع پر وطنِ عزیز کے دفاع میں اپنی جانوں اور اعضاء کا نذرانہ پیش کرنے والے مختلف اداروں کے جوانوں اور ان کی فیملیز کے جذبات پر مشتمل دکھائی جانے والی ڈاکیومینٹری نے جہاں حاضرینِ محفل کو افسردہ کیا وہیں ان کے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے اپنے مزید بیٹے پیش کر دینے کے عزمِ مصمم نے سب ہی کو جوش و جذبے سے بھر دیا۔
اپنے اختتامی کلمات میں ناظم الامور سید فراز حسین زیدی نے معزز مہمانوں کا تہِ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آمد عالمی شراکت داروں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی گہرائی کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ 6 ستمبر قومی فخر کا دن ہے، یہ وہ لمحہ ہے جب قوم کے بہادروں کے بے مثال اور غیر متزلزل جذبے، ملک کے دفاع میں پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے پناہ قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جانا چاہیے۔
ناظم الامور سید فراز حسین زیدی نے پاکستان کی خود مختاری کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر سپاہیوں اور شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ پاکستان کسی بھی قوم کے خلاف کوئی جارحانہ ارادہ نہیں رکھتا لیکن وہ کسی بھی قسم کی بیرونی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کے لیے پُرعزم اور پوری طرح سے اہل ہے۔
انہوں نے اس موقع پر اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں شمولیت کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی میں پاکستان کی نمایاں شراکت کو بھی اجاگر کیا جبکہ انہوں نے علاقائی استحکام اور سلامتی میں کردار ادا کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔
تقریب کی ایک خاص بات یومِ دفاع کے حوالے سے چھوٹے بچوں کی بنائی ہوئی پینٹنگز کے مقابلے تھے جن میں شرکت کرنے والے بچوں کو انعامات سے نوازا گیا۔
تقریب میں مسلح افواج کے نشانِ حیدر حاصل کرنے والے جوانوں کی تصاویر کو بھی نمایاں طور پر آویزاں کیا گیا تھا جنہیں گلاب کی پتیوں اور موم بتیوں کی روشنی کے ذریعے خراجِ تحسین اور سلامِ عقیدت پیش کیا گیا۔