بھارت کے مقدس شہر اُجین میں دن دیہاڑے پیش آنے والے شرمناک واقعے نے دنیا کی سب سے بڑی جہوریت کی دعویدار مودی سرکار کے راج میں انسانی اور خصوصاً خواتین کے حقوق کی پامالی اور معاشرتی رویے کی زبوں حالی پر سنگین سوال اٹھا دیے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اُجین کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ ایک شخص سڑک کے کنارے مبینہ طور پر ایک خاتون کو جنسی استحصال کا نشانہ بنارہا ہے۔
اس واقعے کی سب سے تشویشناک بات یہ تھی کہ دن دیہاڑے سڑک کے کنارے ہونے والے اس واقعے کے دوران لوگ ملزم کو روکنے کے بجائے اس کی ویڈیو بناتے رہے۔
پولیس کے مطابق ملزم اور ویڈیو بنانے والے کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، اپوزیشن جماعت کانگریس نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش بہنوں کے ریپ میں نمبر ون ہے، بہنوں کے اغوا میں نمبر ون ہے اور ظلم میں نمبر ون ہے۔
واضح رہے کہ اُجین میں پچھلے سال ستمبر میں بھی جنسی استحصال کا شکار 15 سالہ نیم برہنہ زخمی لڑکی کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ گھر گھر جا کر لوگوں سے مدد مانگ رہی تھی۔