عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی جلسے میں وزیراعلیٰ کے پی نے جو گفتگو کی وہ ایسے عہدے کو زیب نہیں دیتی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا قابل اعتراض بیان واپس لینے پر بھی تیار نہیں ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جلسے میں وزیراعلیٰ نے عوام کی کوئی بات نہیں کی، صرف گالم گلوچ اور الزامات لگائے، آپ ذمہ دار آئینی عہدے پر ہوں تو آپ کا ہر بیان آپ کی ذات اور عہدے کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کی تقریر میں استعمال ہونے والے الفاظ کی مذمت ضروری ہے، حد تو یہ ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی اس بیان کو واپس لینے کو بھی تیارنہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بدنصیبی ہے نہ جمہوریت، نہ عوام اور نہ ملک کی مشکلات کی بات ہے، ہمیں کسی نئے قانون کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سنگجانی جلسے کےلیے خاص طور پر قانون بنایا گیا قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس کروایا گیا، جلسے کی وجہ سے حکومت نے پورے اسلام آباد کو بند کر دیا تھا، حکومت نے اسلام آباد میں کنٹینرز لگا کر خود کو محصور کر لیا تھا۔
رہنما عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ بدقسمتی سے ایسےکام کیےجا رہے ہیں جو مارشل لاء دورمیں بھی نہیں ہوئے، ایک جلسے کے گرد سارا نظام چل رہا ہے، آپ کیوں جلسے سے گھبراتے ہیں، جلسے کرنا عوام کا حق ہے، جلسے سے پہلے ایوان میں ایک قانون بھی پاس کیا گیا، اسلام آباد سے باہر جلسے کی اجازت کے باوجود پورے اسلام آباد کو محصورکیا گیا۔