اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرحِ سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان کر دیا۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق پالیسی ریٹ ساڑھے 19.5 فیصد سے کم کر کے 17.5 فیصد کر دیا۔
یہ فیصلہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، جس میں ملک کی معاشی صورتِ حال کا جائزہ بھی لیا گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 2 ماہ میں مہنگائی میں اضافےکی شرح تیزی سے کم ہوئی ہے، تیل اور غذائی اجناس کی عالمی قیمتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ، کاروباری اعتماد بہتر ہوا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق مہنگائی میں دیرپا کمی کیلئے سخت مانیٹری پالیسی اہم ہے، مثبت حقیقی شرح سود کے سبب مہنگائی کی شرح 7 فیصد تک لائی جاسکتی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اگست میں سیمنٹ اور پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت بڑھی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ کے مطابق جاری کھاتوں کا خسارہ 20 کروڑ ڈالر تک محدود ہے، پاکستان کا قرض۔جی ڈی پی تناسب 75 فیصد سے کم ہوکر 67.2 فیصد ہوگیا، نجی شعبے کی قرض لینے کی شرح بڑھ سکتی ہے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال اوسط مہنگائی تخمینے سے کم رہنے کا امکان ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا خیرمقدم
وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کا خیرمقدم کیا ہے۔
ایک بیان میں وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی ملکی معیشت کے لیے خوش آئند ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
اس سے قبل سرمایہ کاروں کی جانب سے شرحِ سود میں 2 فیصد کمی کی اُمید ظاہر کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے گزشتہ 2 اجلاسوں میں شرحِ سود 2.50 فیصد کم کی تھی۔