• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خصوصی کمیٹی اجلاس، پی ٹی آئی قیادت سے سخت جملوں کا تبادلہ، خواجہ آصف غصے میں آگئے


قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور کارروائی کےطریقہ کار پر قائم خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں خواجہ آصف غصے میں آگئے۔ 

خواجہ آصف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ جو مسائل یہاں بیان کیے جارہے ہیں، انہیں 4 سال پہلے سے دیکھنا چاہیے، انہوں نے جو بویا وہ کاٹا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ نواز شریف سارا دن کہتا رہا میری بیوی بیمار ہے لیکن کال نہ کرنے دی۔ رانا ثناء اللّٰہ پر ہیروئن کس نے ڈالی؟ یہ بھی تو سوچیں۔ 

انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا میں یہ غلط کہہ رہا ہوں؟

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میری بیوی اور بیٹے پر مقدمہ بنایا گیا تھا۔ مجھ سے دشمنی ہے تو مجھ پر ایف آئی آر کریں۔

اس موقع پر وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں نے بات چیت کرکے دھرنا ختم کروایا تھا۔ میٹنگ کو ختم کیا جائے۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ میں سینیٹ ووٹ دینے آیا تو فیض حمید نے مجھے فون کرکے کہا کہ تمھارے 3 ووٹ ہیں، یوسف رضا گیلانی کو ووٹ نہ دینا۔

خواجہ آصف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی اجلاس سے واک آؤٹ کرنے لگے تو مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی سمیت ارکان نے انہیں رکنے کی درخواست کی اور کہا کہ آپ واپس آ کر بیٹھیں اور بات کریں۔

قومی خبریں سے مزید