جرمن چانسلر اولاف شولز نے واضح کیا ہے کہ وہ اس بات کی مخالفت جاری رکھیں گے کہ روس کیخلاف یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملوں کی اجازت دی جائے۔
جرمن میڈیا کے مطابق چانسلر شولز کا کہنا ہے کہ وہ ان ہتھیاروں کی بات کررہے ہیں،جو جرمنی نے یوکرین کو فراہم کیے ہیں۔
چانسلر نے کہا کہ دیگر ممالک یوکرین کو اجازت دیں تو اس صورت میں بھی وہ اپنے موقف پر قائم رہیں گے کیونکہ یہ مشکلات کا باعث بنے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت مغربی ممالک میں اس بات پر بحث جاری ہے کہ آیا یوکرین کو روس کیخلاف طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل استعمال کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔
یاد رہے کہ امریکا کے صدر جوبائیڈن اور برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی وائٹ ہاؤس میں ہوئی ملاقات میں بھی اس معاملے پر غور کا امکان تھا تاہم بعد میں اس بارے میں وضاحت نہیں کی گئی۔
روس کے صدر پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ اگر نیٹو نے ایسا کیا تو اس کا مطلب جنگ میں براہ راست شرکت کرنا تصور ہوگا اور پھر نیٹو نتائج بھگتنے کے لیے بھی تیار رہے۔