قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ اعظم نذیر تارڑ اور بلاول بھٹو کو بھی مسودے کے بارے میں کچھ پتہ نہیں۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے واضح کہا ہے کہ ہمیں یہ مسودہ ناقابلِ قبول ہے، یہ لوگ چاہتے تھے کہ اپنے ہاتھ پاؤں کاٹ کر کسی اور کے حوالے کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ بل پاس ہو جاتا تو ملک میں مارشل لاء لگ جاتا، یہ تمام لوگ کٹھ پتلیوں کا کردار ادا کر رہے ہیں، خصوصی کمیٹی میں حکومتی عہدیداروں اور ان کے اتحادیوں کا منفی کردار رہا ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ آئینی معاملات سپریم کورٹ میں آئینی بینچ بنا کر کیوں حل نہیں ہوتے؟ کسی بھی قسم کی سپر عدالت ناقابلِ قبول ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے پاس بھی کسی قسم کا مسودہ نہیں تھا نہ دیا گیا، ہم کمیٹی میں صرف بیٹھے رہے، خصوصی کمیٹی میں حکومتی اراکین کے پاس ہمارے سوالوں کا کوئی جواب نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ تمام تر صورتِ حال میں مولانا فضل الرحمٰن نے مثبت کردار ادا کیا جو قابلِ تحسین ہے، ایسی کوئی مزید ترمیم آئی تو اس کا پارلیمنٹ میں مقابلہ کریں گے۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ لاہور کا جلسہ ہر صورت ہو گا، لاہور جلسے کے لیے پی ٹی آئی ورکرز تیاری کریں یہ جلسہ ہو کر رہے گا۔