وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ کابینہ نے اس آرڈیننس کی منظوری دی تھی، اس آرڈیننس کے تحت ججز کمیٹی کی بھی ازسرنو تشکیل کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ صدر نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس پر دستخط کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں مناسب سمجھا گیا کہ ترمیم کی جائے، اس آرڈیننس کے تحت 184 تھری کے تحت مقدمات کے لیے پہلے عوامی مفاد کی وجہ بتانی ہو گی۔
عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ اس آرڈیننس کے تحت 184 تھری کے تحت اپیل کا حق دیا گیا ہے، ایسے کیس کی سماعت کی کارروائی عوام کو دی جائے گی، ایسے کیسز کا ٹرانسکرپٹ بنایا جائے گا جو عوام کے لیے ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس آرڈیننس کے تحت جو کیس پہلے آئے گا وہ پہلے سنا جائے گا، جو کیس بعد میں آئے گا ایسا نہیں ہو گا کہ وہ پہلے سنا جائے گا، 63 اے کی نظرِثانی ابھی تک التواء میں ہے اور سنی بھی نہیں گئی۔
پریس کانفرنس کے دوران عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ ٹیکسٹائل پارک چین کا ایک بڑا گروپ قائم کرے گا، پہلے مرحلے میں 2 ارب ڈالرز اور دوسرے مرحلے میں 5ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی، یہ وہی گروپ ہے جس نے ساہیوال کول پاور لگایا۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ ٹیکسٹائل پارک سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں ترقی ہو گی، پاکستان کو ٹیکسٹائل کا حب بنایا جائے گا۔