بھارتی فلم نگری کے سپر اسٹار رجنی کانت نے امیتابھ بچن کی زندگی کے اُن دنوں کا تذکرہ کیا جب پورا بالی ووڈ اُن ہنس رہا تھا۔
رجنی کانت اور امیتابھ بچن 33 سال بعد فلم ویٹائیان کےلیے ایک جگہ جمع ہوئے، جو 10 اکتوبر کو ریلیز کی جائے گی، فلم بین اس کا بڑی بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔
1991ء میں فلم’ہم‘ کی ریلیز کی 3 دہائیوں کے بعد دونوں اسٹار اداکار ایک ساتھ پردے پر نظر آئیں گے، ویٹائیان کے ذریعے جہاں امتیابھ بچن کا تیلگو انڈسٹری میں ڈیبیو ہورہا ہے، وہیں رجنی کانت کی یہ 170ویں فلم ہے۔
فلم کی آڈیو لانچنگ تقریب سے خطاب میں 73 سالہ رجنی کانت نے 82 سالہ امیتابھ بچن کےلیے جذباتی انداز میں گفتگو کی۔
73 سالہ اسٹار اداکار نے کہا کہ امیت جی نے فلم سازی شروع کی تو انہیں بہت زیادہ مالی نقصان ہوا، ان کے پاس چوکیدار کی تنخواہ کے پیسے بھی نہیں تھے، اُن کا گھر نیلام ہوگیا، پورا بالی ووڈ ان پر ہنس رہا تھا، یعنی دنیا بس آپ کے زوال کی منتظر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن لیجنڈ اداکار نے صرف 3 برس میں خود کو مالی طور پر مستحکم کیا، جوہو کی اُسی گلی میں 3 گھر خریدے، یہ متاثر کن عمل ہے، 82 برس کی عمر میں بھی یہ 10 گھنٹے کام کرتے ہیں۔
رجنی کانت نے اپنی گفتگو کے دوران امیتابھ بچن کے والد کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ اُن کے والد بڑے مصنف تھے، وہ اپنے اثر و رسوخ سے کچھ بھی کرسکتے تھے لیکن انہوں نے اپنے بل بوتے پر کیریئر بنایا۔
اسٹار اداکار نے مزید کہا کہ ایک بار امیتابھ بچن کا خوفناک حادثہ ہوا، وزیر اعظم اندرا گاندھی بیرون ملک تھیں، انہیں ایکسیڈنٹ کا علم ہوا تو فوراً وطن لوٹ آئیں، یہ وہ وقت ہے جب راجیو گاندھی اور امیت جی ایک ساتھ پڑھا کرتے تھے۔