پی ٹی آئی رہنما ذلفی بخاری نے خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی تقریباً 30 سال کی سیاست کے بعد ان دنوں مایوس افراد کا ایک ہی مسترد شدہ بیانیہ ہے۔
ذلفی بخاری نے کہا کہ یروشلم پوسٹ میں بانی پی ٹی آئی کو ایک نرم حامی کے طور پر جوڑنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نےبتایا کہ یروشلم پوسٹ میں ذکر اس لیے آیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ’’ایک آزاد خارجہ پالیسی بنانے‘‘کا بیان دیا تھا۔
ذلفی بخاری نےبتایا کہ آرٹیکل کو چھپوانے والے ہی اسے اسرائیل کے بارے میں ہمارے موقف سے جوڑسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری مسلم دنیا میں بانی پی ٹی آئی سے زیادہ مضبوط آواز کوئی نہیں جو فلسطینی عوام کےحقوق کیلئے کھڑی ہو، بانی پی ٹی آئی کے سوا کسی نے اسرائیل کی اپنی تخلیق کے وقت سے کیے جانے والے مظالم کی مذمت کی؟
ذلفی بخاری نے کہا کہ فلسطینیوں اور کشمیریوں دونوں کے حق خودارادیت کی بات بانی پی ٹی آئی نے ہر فورم پر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے پچھلے 1 سال میں اپنے ہی لوگوں پر ظلم کرنے کے علاوہ کیا کیا ہے؟
پی ٹی آئی رہنما نے خواجہ آصف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ پریشان نہ ہوں اور بھی بہت کچھ آنے والا ہے، صبر سے کام لیں، تم اسی طرح روتے رہو گے اور یہ بہت بورنگ ہے۔