مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ 8 فروری سے اپوزیشن کا مؤقف رہا ہے کہ حکومت غیر منتخب اور غیر نمائندہ ہے، پارلیمنٹ نامکمل اور غیر آئینی ہے تو قانون سازی کا حق بھی نہیں۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت سے آئینی ترامیم پر مذاکرات کا مطلب انتخابات کو تسلیم کرنا ہے، اپوزیشن کسی دباؤ یا لالچ میں آ کر عوام کا ساتھ نہ چھوڑے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مذاکرات غیر منتخب، ناجائز اور غیر قانونی حکومت کو جائز قرار دینے کی کوشش ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ آئینی ترامیم کیسے کر سکتی ہے؟ سپریم کورٹ بھی انتخابی عمل کو متنازع قرار دے چکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر مذاکرات آئین، جمہوریت اورعدالتوں کی توہین ہیں۔