بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللّٰہ خان کو دنیا سے رخصت ہوئے 21 برس بیت گئے۔
پاکستان میں جمہوریت کے لیے کی جانے والی جدوجہد کی اگر بات کی جائے تو نوابزادہ نصراللّٰہ خان کا نام سب سے نمایاں شمار کیا جائے گا۔
نوابزادہ نصراللّٰہ خان 1916ء میں مظفرگڑھ کے نواحی علاقے خانگڑھ میں پیدا ہوئے۔
اُنہوں نے 1930ء کی دہائی میں مجلسِ احرار سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا، قیامِ پاکستان کے بعد مسلم لیگ میں شامل ہوئے، ایوب خان کے صدارتی انتخابات کے دوران مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کا بھرپور ساتھ دیا اور زندگی کے آخری ایام یعنی 87 سال کی عمر میں جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سینہ سپر رہے۔
نوابزادہ نصراللّٰہ خان کے بیٹے اور سابق صوبائی وزیر نوابزادہ منصور احمد خان نے والد کی برسی پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللّٰہ خان جمہوری آزادی کے لیے بننے والے کئی سیاسی اتحادوں کے سرخیل تھے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ نوابزادہ نصراللّٰہ خان کے انتقال سے ملکی سیاست سے وضع داری اور برداشت کا خاتمہ ہو گیا۔
حالیہ سیاست میں آمرانہ رویوں کی آمیزش نے جمہوری آزادیوں کو انتہائی محدود کر دیا ہے اور ایسے گٹھن زدہ ماحول میں نوابزادہ نصراللّٰہ خان کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللّٰہ خان کا انتقال 26 ستمبر 2003ء کو ہوا تھا۔