• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یشما گل کا ذاکر نائیک سے سوال، کئی ذہنوں کی الجھن سلجھ گئی


لا دینیت سے دینِ اسلام کی طرف لوٹنے والی پاکستانی اداکارہ یشما گل نے عالمی شہرت یافتہ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک سے اہم سوال پوچھ کر کئی ذہنوں میں اُٹھنے والی الجھن کو سلجھا دیا۔

ان دنوں ڈاکٹر ذاکر نائیک پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ہیں۔

گزشتہ شب 5 اکتوبر کو کراچی میں گورنر ہاؤس میں اجتماع کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اس اجتماع میں اداکارہ یشما گل بھی موجود تھی۔

بعداز تلاوتِ قرآن اور قومی ترانے، ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ’ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے؟‘ کے عنوان پر تقریر کی اور پھر سوال جواب کا سیشن رکھا۔

اس موقع پر اجتماع میں موجود اداکارہ یشما گل نے سوال کیا کہ جب اللّٰہ تعالیٰ نے پہلے سے ہی انسان کی تقدیر لکھ دی ہے تو انسان کے اپنے اختیار میں کیا ہے؟ اگر انسان اپنی زندگی میں صحیح یا غلط کام کر رہا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے کیونکہ ہم انسان تو یہی سمجھتے ہیں کہ تقدیر تو پہلے ہی لکھی جا چکی ہے۔

اداکارہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ یہ سوال ہر مسلمان کے ذہن میں آتا ہے، اکثر لوگ ہمت کر کے یہ سوال پوچھ لیتے ہیں جب کہ کچھ لوگ فتوے کے خوف کی وجہ سے یہ سوال پوچھنے سے گھبراتے ہیں، یہ انتہائی عام اور اچھا سوال ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کو غیب کا علم ہے، اللّٰہ تعالیٰ کو معلوم ہے کہ انسان نے اپنی زندگی میں کونسے کام کرنے ہیں پھر چاہے وہ کام اچھے ہوں یا غلط۔

انہوں نے کہا کہ انسان وہ نہیں کرتا جو اللّٰہ تعالیٰ نے اس کی تقدیر میں لکھ دیا ہے بلکہ اللّٰہ تعالیٰ نے وہ لکھا ہے جو انسان نے کرنا ہے کیونکہ اللّٰہ تعالیٰ کو غیب کا علم ہے اور اللّٰہ جانتا ہے کہ فلاں شخص اپنی زندگی کے کس موڑ پر کیا فیصلہ لے گا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایک شخص ایک چوراہے پر کھڑا ہے، وہاں سے چار مختلف راستے نکلتے ہیں تو اللّٰہ تعالیٰ نے اس کی تقدیر میں وہ راستہ لکھا ہے جو انسان نے اس وقت اپنی سوچ سے چنا یعنی وہ راستہ اللّٰہ تعالیٰ نے نہیں چنا بلکہ انسان نے خود اپنے لیے اس راستے کا انتخاب کیا۔

اسلامی اسکالر نے مزید کہا کہ تقدیر کا مطلب ہے اللّٰہ پاک نے انسان کو اختیار دیا ہے 100 فیصد نہیں لیکن 90 فیصد یا 95 فیصد، مثال کے طور پر میں چاہتا ہوں کہ میں دنیا کو تباہ کر دوں تو اللّٰہ پاک ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت پاکستان کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں وہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف تقاریب سے خطاب کریں گے اور اہم ملکی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے جبکہ ان دنوں ڈاکٹر ذاکر نائیک 10 دن کے دورے پر کراچی میں موجود ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید