• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرق وسطیٰ کشیدگی کا منفی اثر پاکستان پر پڑنے کا خدشہ


مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے منفی اثرات پاکستان پر بھی پڑنے کا خدشہ ہے۔

توانائی ماہرین کشیدگی بڑھنے پر خام تیل کی قیمت 100 ڈالر بیرل تک جاتی دیکھ رہے ہیں، اس کے نتیجے میں پاکستان میں پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کے بعد خام تیل برینٹ کی قیمت 70 ڈالر سے بڑھ کر 79 سے 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی۔

ماہر توانائی رضی الدین کہتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ کے موجودہ حالات کے تناظر میں خام تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ قیمت میں مزید اضافے سے قبل تیل کی ایڈوانس خریداری کر لی جائے۔

مشرق وسطی میں کشید گی سے خام تیل 70 ڈالر سے بڑھ کر 80 ڈالر ڈالر تک پہنچ گیا، مزید کشیدگی سے 100 نہیں تو 90 سے 95 ڈالر تک جا سکتا ہے، تیل کی قیمتیں کم نہیں ہوں گی بڑھیں گی، حکومت اور درآمدی کمپنیوں کو تیل کی ہیجنگ کر لینی چاہئے۔

اقتصادی ماہر ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا ہے کی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی بھی بڑھے گی، ٹرانسپورٹ مہنگی ہونے کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی بڑھے گا۔

پاکستان کی انرجی درآمدات 25 سے 30 فیصد ہیں، تیل کی قیمت 80 ڈالر تک پہنچ گئی، مشرق وسطیٰ صورتحال کے باعث تیل کی قیمت کا اثر مہنگائی پر پڑے گا، بجلی بلوں پر پڑے گا اور 15 روز کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بھی۔

پاکستان میں ایک عرصے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی کا رجحان دیکھا جا رہاہے، تاہم مشرق وسطیٰ میں کشیدہ حالات کے باعث اب اس تسلسل کا برقرار رہنا ممکن دکھائی نہیں دے رہا، عوام کی مشکلات بڑھنے کا خدشہ ہے۔

قومی خبریں سے مزید