بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا کی آخری رسومات سرکاری سطح پر ادا کی جائیں گی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کے وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اعلان کیا ہے کہ صنعت کار رتن ٹاٹا کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کی حکومت نے آنجہانی صنعت کار کے اعزاز میں آج (جمعرات کو) یومِ سوگ منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔
اس موقع پر مہاراشٹر کے تمام سرکاری دفاتر میں قومی پرچم سرنگو رہے گا جبکہ تمام تفریحی پروگرامز کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رتن ٹاٹا کی میت بھارتی پرچم میں لپیٹ کر آج صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ممبئی کے نریمن پوائنٹ میں واقع نیشنل سینٹر فار پرفارمنگ آرٹس (NCPA) میں رکھی جائے گی، جہاں لوگ ان کا آخری دیدار کر سکیں گے، جس کے بعد ان کی آخری رسومات ورلی کے علاقے میں ادا کی جائیں گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرِ داخلہ امت شاہ آنجہانی صنعت کار کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی آسیان-انڈیا اور مشرقی ایشیاء سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے لاؤس روانہ ہو چکے ہیں اس لیے وہ رتن ٹاٹا کی آخری رسومات میں شریک نہیں ہو سکیں گے۔
واضح رہے کہ بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا 86 برس کی عمر میں گزشتہ روز ممبئی کے ایک اسپتال میں چل بسے، جہاں وہ کچھ عرصے سے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل تھے۔
رتن ٹاٹا 1991ء میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین بنے اور 2012ء تک اس عہدے پر فائز رہے، ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے عالمی سطح پر ترقی کی۔
انہی کی زیرِ قیادت ٹاٹا موٹرز نے ایک ایسی گاڑی متعارف کروائی جسے دنیا کی سستی ترین گاڑی کہا گیا۔
2012ء میں انہوں نے چیئرمین کے عہدے سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، لیکن بعد میں انہیں ٹاٹا سنز اور دیگر گروپ کمپنیوں کا چیئرمین ایمیریٹس نامزد کیا گیا، جن میں ٹاٹا موٹرز اور ٹاٹا اسٹیل بھی شامل ہیں۔
رتن ٹاٹا کی میراث صرف کاروبار تک محدود نہیں تھی بلکہ ان کی فلاحی خدمات بھی رہی ہیں۔