• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زرعی فصلوں کی باقیات جلادینے کے رجحانات پاکستانی اور بھارتی پنجاب میں اسموگ پھیلنے کا باعث بنے ہوئے ہیں وزیراعلیٰ مریم نواز نے ماحولیاتی نگرانی کیلئےپاکستان کی پہلی اسموگ ہاٹ لائن 1373اور پہلی گرین پنجاب ایپ کا بدھ کے روزافتتاح کیا۔اس موقع پر انھوں نے اپنے خطاب میںاسموگ کے خاتمے کیلئے پاکستان میں سرکاری اور غیرسرکاری سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات کے علاوہ بھارت کے ساتھ بھی ماحولیاتی سفارت کاری کیے جانے کی ضرورت کا اظہارکیا۔وزیراعلیٰ کےبقول ،جواقدامات ہم یہاں کررہے ہیں انھیں بھارتی پنجاب میں بھی بروئے کار لایاجانا چاہئے۔انھوں نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال اور زیادہ سے زیادہ شجرکاری کی ضرورت پر زور دیا۔ماحولیاتی آلودگی کے ضمن میں اسموگ ایک مستقل مسئلہ بن چکا ہے اور سردی کا آغاز ہوتے ہی پنجاب میں دور دور تک پھیلی دھند نہ صرف ٹریفک کیلئے مشکلات پیدا کرتی اور حادثات کا باعث بنتی ہے،بلکہ سانس لینے کی بیشتر بیماریوں کا موجب ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے سے پاکستانی شہریوں کی متوقع اوسط عمر چارسال تک بڑھ سکتی ہے جبکہ موجودہ حالات میں زندگی اوسطاً9ماہ کم ہورہی ہے۔ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسموگ سب سے زیادہ بچوں اور بوڑھوں پر اثراندازہورہی ہے۔پنجاب کی موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی قیادت میں وزارت ماحولیات کوصوبے سے آلودگی ختم کرنے کیلئے اہم اہداف سونپے،جن پر روزاول سے کام ہورہا ہے،تاہم آلودگی کا مسئلہ صرف ایک صوبے کو درپیش نہیں ۔پنجاب حکومت کی تقلید کرتے ہوئے انہی خطوط پر یا اپنی تجاویز بانٹتے ہوئے دوسرے صوبوں کو بھی آگے آنا چاہئے تاکہ ملک کے شہری صاف ستھری اور صحت مند فضا میں سانس لےسکیں۔

تازہ ترین