شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں شروع ہو رہا ہے، جس میں میزبان پاکستان سمیت 8 ممالک کے وزرائے اعظم اور دیگر اعلیٰ شخصیات شرکت کریں گی۔
دفترِ خارجہ کے مطابق 2 روزہ ایس سی او سمٹ میں شرکت کے لیے تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان و نمائندوں کی وفاقی دارالحکومت آمد کا سلسلہ جاری ہے، وزیرِ اعظم شہباز شریف آج مہمانوں کے اعزاز میں استقبالیہ و عشائیہ دیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف ایس سی او کے سربراہی اجلاس کے دوران کل مختلف ممالک کے وفود کے سربراہان سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق کل صبح تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان و نمائندے اجلاس میں شرکت کے لیے جے سی سی پہنچیں گے جہاں ان کا استقبال وزیرِ اعظم کریں گے، اس کے بعد گروپ فوٹو کا سیشن ہو گا۔
اجلاس کی کارروائی کا آغاز شہباز شریف اپنے افتتاحی کلمات سے کریں گے، دو طرفہ ملاقاتوں کے دوران دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے۔
ایس سی او اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا اور تنظیم کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا، تنظیم کے رکن ممالک باہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم تنظیمی فیصلے کریں گے۔
بعد ازاں نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اور ایس سی او کے سیکریٹری جنرل میڈیا سے گفتگو کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے کل مہمانوں کے اعزاز میں سرکاری ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مہمانوں کے استقبال کے لیے اسلام آباد کو رنگین روشنیوں، پھولوں کی سجاوٹ، ایس سی او ممالک کے جھنڈوں اور بینرز سے آراستہ کیا گیا ہے۔