قومی اسمبلی کا اجلاس 18 اکتوبر کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس 18 اکتوبر کو سہ پہر 3 بجے طلب کیے جانے کا امکان ہے۔
کراچی کی شہری انتظامیہ نے آئی آئی چندریگر روڈ کو 'نو ہیلمٹ نو انٹری' کا ماڈل بنانےکا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں سندر کے علاقے میں واقع نجی سوسائٹی میں بیٹے نے جائیداد کے تنازعے پر ماں کو چھریاں مار کر قتل کر دیا۔
بلوچستان میں دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بنائی جانے والی جعفر ایكسپریس کا ڈرائیور امجد یاسین معجزانہ طور پر بچ نکلا، فون پر اپنے بھائی اور برادر نسبتیوں کو خیریت کی اطلاع بھی دی، ڈرائیور کی فون کرتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق کوالالمپور سے بے دخل 16 بھکاریوں کا تعلق سندھ کے ضلع کشمور سے ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے جیسی بزدلانہ کارروائیاں پاکستان کے امن کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، آپریشن کے دوران درجنوں دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا۔
گلشن حدید اسٹاپ پر پیپلز بس کے عملے کو یرغمال بنا کر لاکھوں روپے لوٹ لیے گیے،
پولیس کے مطابق حسنین نامی شخص نے سحری کے بعد خود کو کمرے میں بند کیا اور گولی مار لی۔
وفاقی وزیرداخلہ سید محسن نقوی نے کامیاب کلیئرنس آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انھوں نے تمام 33 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کی تعریف کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 1 لاکھ ہنر مند نوجوانوں کی ٹریننگ اور ملازمت کی جگہ کے تعین کا ٹارگٹ دے دیا۔
چونیاں میں پارک سے دسویں جماعت کے طالب علم کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
سابق صوبائی وزیر خزانہ اور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے رہنما تیمور سلیم جھگڑا نے اپنی ہی پارٹی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔
اسلام آباد میں پھلگراں کے گاؤں اٹھال میں منشیات فروشوں نے پولیس اہلکار کو یرغمال بنالیا ۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ نیو رضویہ سوسائٹی کے رہائشی ملزم سے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر آلات برآمد کیا گیا ہے جبکہ ملزم سے کم سن بچوں کو دیے گئے دھمکی آمیز پیغامات بھی برآمد کیے گئے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آپریشن کے دوران 33 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، دہشتگردوں نے انسانی جانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا،
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن پنجاب (ٹی ڈی سی پی) ڈبل ڈیکر بس کے کرائے میں اضافہ مسترد کردیا۔
حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ہیڈ وارڈرز کیخلاف جنوری 2025 میں انکوائری شروع کی گئی تھی اور ہیڈ وارڈرز کو قیدیوں سے رشوت لینے میں ملوث پایا گیا۔