بھارتی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اور اداکار سلمان خان کے قریبی دوست بابا صدیق کے قتل کے بعد بیٹے ذیشان صدیق نے پہلی مرتبہ ردِعمل دیتے ہوئے فوری انصاف کا مطالبہ کردیا۔
بابا صدیق کے قتل کے بعد ان کے بیٹے اور باندرہ ایسٹ سے ایم ایل اے ذیشان صدیق نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ان کے والد کی موت کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے اور نہ ہی یہ واقعہ رائیگاں جانا چاہیے۔
ذیشان نے جمعرات کو مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر لکھا، ’میرے والد نے غریب معصوم لوگوں کی جان اور گھروں کو بچانے کےلیے اپنی جان دی۔ آج ہمارا خاندان ٹوٹ چکا ہے لیکن ان کی موت کو سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے اور یہ رائیگاں نہیں جانا چاہیے۔ ہمیں انصاف چاہیے!‘
خیال رہے کہ بابا صدیق کو 13 اکتوبر کو باندرہ ایسٹ میں ان کے دفتر کے باہر تین افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ان پر چھ گولیاں چلائی گئیں، جن میں سے چار ان کو لگیں۔ بابا صدیق کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے سے قبل ہی وہ انتقال کرچکے تھے۔
پولیس نے دو حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا تھا جب کہ ایک حملہ آور اور مبینہ ماسٹر مائنڈ فرار ہے۔ حملہ آوروں کا دعویٰ ہے کہ وہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کےلیے کام کرتے ہیں جبکہ ان کا ہدف بابا صدیق کے بیٹے ذیشان صدیق بھی ہیں۔