بیرسٹر اسد اللّٰہ راشدی کا ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس کے بارے میں کہنا ہے کہ ورثاء کے پاس لاش کے علاوہ کوئی شواہد نہیں تھے، اس معاملے پر جتنا کام ہوا وہ حکومت سندھ کی انکوائری کے بعد ہوا۔
بیرسٹر اسد اللّٰہ راشدی نے وکلاء کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری میں حقائق سامنے آئے تو ورثاء نے ایف آئی آر درج کروائی۔
اُنہوں نے بتایا کہ امکان ہے کہ ایک دو روز میں عدالتی تحقیقات کا بھی نوٹیفیکیشن آ جائے گا۔
بیرسٹر اسد اللّٰہ راشدی نے بتایا کہ اب ایف آئی اے اور عدالتی تحقیقات ساتھ ساتھ چلیں گی۔
یاد رہے کہ 18 ستمبر کو جعلی پولیس مقابلے میں ڈاکٹر شاہنواز کو میرپور خاص کے علاقے سندھڑی میں قتل کیا گیا تھا۔
کچھ روز قبل اس معاملے میں قبر کشائی کر کے ڈاکٹر شاہنواز کی لاش کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا تھا۔