وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران بینک ڈکیتی کی 2 وارداتیں ہوئیں، 2 بینک وینز بھی لوٹ لی گئیں۔ چاروں وارداتوں کے دوران ایک شہری جاں بحق ہو گیا، تین گارڈز اور 5 شہری زخمی بھی ہوئے۔
سیف سٹی اسلام آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران 2 بینک ڈکیتیاں، 2 بینک وین الگ سے لوٹ لی گئیں۔ منگل کی دوپہر جی نائن پشاور موڑ پر سرکاری بینک کی وین کو لوٹ لیا گیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بینک کے سامنے بینک وین رکی، گارڈ رقم کا تھیلا لے کر بینک میں داخل ہونے لگا تو وہاں پہلے سے موجود مسلح موٹر سائیکل سوار نے فائرنگ کر دی اور رقم کا تھیلا لے کر فرار ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق فائرنگ سے بینک سے ملحقہ ہوٹل میں کام کرنے والا ملازم میر حیدر جاں بحق ہو گیا، بینک گارڈ اور ہوٹل کے 2 ملازم زخمی ہوئے۔
جی 14 میں نجی بینک کو شام 4 بجے لوٹا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی دے رہا ہے کہ نامعلوم ملزمان نے بینک کے سیکیورٹی گارڈ پر فائرنگ کی اور بینک سے پیسے لوٹ کر فرار ہو گئے۔
سیکیورٹی گارڈ کو تشویشناک حالت حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پیر کو بھی سیف سٹی اسلام آباد کے سیکٹر جی 15 میں نجی بینک میں ڈکیتی کی گئی۔ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 4 افراد زخمی ہوئے۔ گزشتہ روز ہی آئی نائن میں بینک وین کو لوٹا گیا، فائرنگ سے ایک گارڈ زخمی ہوا تھا۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے بینک ڈکیتیوں کے کیس 50 فیصد حل ہو چکے ہیں۔