بالی ووڈ کی باصلاحیت اداکارہ ودیا بالن نے 6 ماہ تک آئینے میں اپنا چہرہ نہ دیکھنے کا انکشاف کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 45 سالہ ودیا بالن آج کل اپنی اگلی فلم ’بھول بھلیاں 3‘ کی تشہر میں مصروف ہیں۔ اپنے حالیہ انٹرویو میں انہوں نے فلم نگری میں اپنے کیریئر کے ابتدائی سالوں کی روداد سنائی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک پروڈیوسر نے مجھے احساس دلایا کہ میں بہت بدصورت ہوں، جس کے بعد میں نے 6 ماہ تک اپنا چہرہ آئینے میں نہیں دیکھا تھا۔
بالی ووڈ اداکارہ نے مزید کہا کہ پروڈیوسر نے اس توہین آمیز رویے کا اظہار تب کیا جب میں نے تامل فلم سے نکالے جانے پر سوال اٹھایا تھا۔
ان کا یہ بھی بتانا تھا کہ انہیں اپنے کیریئر کے ابتدائی سالوں میں متعدد فلموں میں کام کیسے ملا، انہوں نے کہا کہ مجھے تو تامل فلم سے صرف 2 دن کے اندر نکال دیا گیا۔
ودیا بالن نے کہا کہ جب میں نے اس حرکت پر پروڈیوسر سے پوچھا تو انہوں نے میری اداکاری، رقص اور خوبصورتی سے متعلق تضحیک آمیز کلمات کہے۔
انہوں نے اس درد ناک واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے فلم کی 2 دن تک شوٹنگ کی، مجھے نکالا گیا تو والدین کے ساتھ پروڈیوسر کے دفتر گئی، اس نے ہمیں کچھ کلپس دکھائے اور پھر میرے والدین سے کہا ’دیکھو، کس زاویے سے یہ ہیروئن دکھتی ہے؟ یہ نہ تو اداکاری اور نہ ہی ڈانس جانتی ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ اس رویے کے بعد میں نے 6 ماہ تک اپنا چہرہ آئینے میں نہیں دیکھا، میں تو کہتی ہوں کہ اگر آپ کسی کو مسترد بھی کرنا چاہیں تو ہمیشہ نرمی کے ساتھ پیش آئیں، الفاظ ہمیشہ نقصان پہنچانے کی قابلیت رکھتے ہیں، میں آج تک ان جملوں کو نہیں بھولی اور نہ ہی کبھی بھولوں گی۔
ودیا بالن نے مزید کہا کہ لوگوں کے ساتھ حسن سلوک زندگی کا اہم سبق ہے، اس واقعے نے 6 ماہ تک میری سیلف امیج تباہ کردی۔
یاد رہے کہ ودیا بالن نے 1995ء میں ٹی وی شو ہم پانچ سے اپنے اداکاری کے سفر کا آغاز کیا تھا جبکہ 2003ء میں بڑے پردے پر جلوہ گر ہوئیں۔