وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مالی سال کے وسط میں بجٹ میں کسی ایڈجسٹمنٹ کے جواز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں وزارت خزانہ نے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال مالیاتی پالیسیوں کے مؤثر ہونے کی عکاس ہے، مالیاتی استحکام کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ مالی سال کے وسط میں بجٹ میں کسی ایڈجسٹمنٹ کے جواز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بھی معاشی اشاریوں سے متعلق اپنی پیش گوئیوں پر نظرثانی کی ہے۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے اندازے اور تخمینے وزارت خزانہ کے معاشی تخمینوں سے قریب تر ہوگئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق افراط زر 10 اعشاریہ 2 فیصد کے حکومتی تخمینے کے برعکس بہتر معاشی پالیسیوں سے 9 اعشاریہ 2 فیصد رہا۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ صرف 1 فیصد فرق کو غیر یقینی عالمی معاشی ماحول کے تناظر میں معمولی کہا جا سکتا ہے۔