• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنگلہ دیش اور بھارت میں کشیدہ تعلقات کے مضمرات سامنے آنا شروع

اسلام آباد( نامہ نگار خصوصی ) بنگلہ دیش اور بھارت میں کشیدہ تعلقات کے انتقامی مضمرات سامنے آنا شروع، بھارتی کمپنی نے بنگلہ دیش کی بجلی کاٹ دی اور کہا کہ پہلے84 کروڑ60 لاکھ ڈالر ادا کریں، بھارت کے اڈانی گروپ سے وابستہ بجلی گھروں نے بنگلا دیش کے لیے بجلی کی رسد میں نمایاں کمی کردی ۔ اڈانی گروپ نے بنگلا دیش کو فراہم کی جانے والی بجلی میں جو کٹوتی کی ہے اُس کے بعد اب بنگلا دیش کو فراہم کی جانے والی بجلی 700 میگا واٹ ہے۔اڈانی گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بنگلا دیش کو بجلی کی رسد میں کمی کا بنیادی سبب یہ ہے کہ واجبات زیادہ ہوچکے ہیں اور بنگلا دیش کی طرف سے ادائیگی میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے۔ بنگلا دیش کو اڈانی گروپ کے 84 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ادا کرنے ہیں۔بنگلا دیش کے اخبار دی ڈیلی اسٹار نے جمعہ کو ایک رپورٹ میں بتایا کہ اڈانی گروپ کے ذیلی ادارے اڈانی پاور جھاڑ کھنڈ لمٹیڈ نے بنگلا دیش کو فراہم کی جانے والی بجلی میں 50فیصد کٹوتی کردی ہے۔اڈانی گروپ کی طرف سے بجلی کی رسد میں کمی کے بعد اب بنگلا دیش کو 1600 میگا واٹ کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ بھارتی ادارے نے اپنے 1496 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے ادارے کا ایک یونٹ بند کردیا ہے۔اڈانی پاور نے بنگلا دیش پاور ڈیویلپمنٹ بورڈ کو 27 اکتوبر کو ایک خط بھیجا تھا جس میں واجبات ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ واجبات ادا نہ کیے جانے کی صورت میں 30اکتوبر سے بجلی کی رسد گھٹادی جائے گی۔دو ماہ جاری رہنے والی طلبہ تحریک کے نتیجے میں 5اگست کو شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک بنگلا دیش سے بھارت کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ شیخ حسینہ نے بھارت میں پناہ لے رکھی ہے۔ بنگلا دیش کی عبوری حکومت شیخ حسینہ کی حوالگی چاہتی ہے تاکہ ان پر سنگین جرائم کے ٹربیونل میں مقدمات چلائے جاسکیں۔

دنیا بھر سے سے مزید