• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر 2025 کیلئے جس حج پالیسی کی منظوری دی گئی ہے اس میں سرکاری اسکیم کے تحت حج کرنے والوں کو کم و بیش پونے گیارہ لاکھ روپے کے اخراجات برداشت کرنے پڑینگے۔ ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد حج کرینگے۔ نئی پالیسی کی خاص بات یہ ہے کہ بارہ سال سے کم عمر بچوں کو حج کے سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔ حجاج کو بہتر سہولتوں کی نگرانی کیلئے ناظم کا نیا عہدہ قائم کیا گیا ہے۔ ہر 100 حجاج کیلئے ایک ناظم مقرر ہو گا۔ ان ناظمین کا انتخاب ویلفیئر اسٹاف میں سے ہو گا۔ ایک خصوصی مینجمنٹ ایپلی کیشن بھی لانچ کی گئی ہے۔ حج قرعہ اندازی میں ایسے افراد کو ترجیح دی جائے گی جو پہلی مرتبہ حج کی ادائیگی کرینگے۔ ایک ہزار نشستیں ہارڈ شپ کیسز کیلئے مختص ہونگی۔ تین سو نشستیں ورکرز ویلفیئر فنڈ یا ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹ انسٹیٹیوٹ سے رجسٹرڈ مزدوروں یا کم آمدنی والے ملازمین کیلئے مقرر کی گئی ہیں۔ دوران حج انتقال یا زخمی ہونے والوں کا معاوضہ بھی بڑھایا گیا ہے۔ انتقال کرنے والے حجاج کے لواحقین کو دس لاکھ سے بیس لاکھ روپے جبکہ زخمی ہونے والوں کو دس لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ روڈ ٹو مکہ کی سہولت اسلام آباد اور کراچی کے ہوائی اڈوں پر دستیاب ہو گی۔ خدمات کی فراہمی کے حوالے سے حج گروپ آرگنائزرز کی کڑی نگرانی ہو گی۔ نئی پالیسی میں حجاج کی تربیت اور بہترین سہولتوں کی فراہمی کیلئے ممکنہ ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ حرمین شریفین میں عازمین حج کیلئے اصل مسئلہ ضروری سہولیات کا ہوتا ہے۔ توقع ہے کہ نئی حج پالیسی میں جو حکمت عملی وضع کی گئی ہے اس پر مکمل عملدرآمد ہو گا اور حج کے انتظامات ایسے ہونگے جن پر عازمین کے دل سے دعائیں نکلیں۔

تازہ ترین