انصار عباسی
اسلام آباد :…لندن میں مقیم عمران خان کے قریبی دوست اور پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت میں کابینہ کے رکن ذُلفی بخاری نے اعلان کیا ہے کہ وہ واشنگٹن جائیں گے جہاں وہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے ارکان، ٹرمپ کی بیٹی اور داماد سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اُن سے جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی پارٹی کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کر سکیں۔ دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ذلفی بخاری نے بتایا کہ وہ ہمیشہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم ممبرز اور خاندان کے افراد سے رابطے میں رہے ہیں جن میں اُن کے داماد جیریڈ کُشنر بھی شامل ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ عمران خان کی جیل سے رہائی کے حوالے سے ٹرمپ سے بات کا ارادہ رکھتے ہیں تو بُخاری نے جواب دیا کہ وہ واشنگٹن جانے سے قبل اقتدار کی منتقلی کا انتظار کریں گے، اور اس کے بعد واشنگٹن جا کر وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، جمہوری اقدار کے خاتمے، اور پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی خرابی بالخصوص عمران خان کے کیس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئےسمیت مختلف مسائل پر بات کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی اور داماد میرے ذاتی دوست ہیں، نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیم کے کئی ارکان کیساتھ بھی میرا رابطہ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ عمران خان کو عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی سزاؤں پر میرے ساتھ تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ بین الاقوامی تعلقات پر عمران خان کے مشیر ذُلفی بخاری کے مطابق ٹرمپ کے دل میں عمران خان کیلئے نرم گوشہ ہے، اُن میں دوستی ہے اور دونوں کے درمیان تعلق کو جوڑنے والے تجربات بھی مشترک ہیں، بالخصوص دونوں نے اپنی حکومت کے اختتام کے بعد جس قسم کے چیلنجز کا سامنا کیا۔ امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ کامیابی پر ذلفی بخاری نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر عمران خان اور پی ٹی آئی کی جانب سے نو منتخب امریکی صدر کو مبارکباد دی۔ اپنی پوسٹ میں ذلفی نے لکھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی جانب سے نو منتخب صدر (real DonaldTrump@) اور نائب صدر (JDVance@) کو ان کے دوبارہ انتخاب اور شاندار واپسی پر مبارکباد، یہ زبردست مشکلات اور متعدد چیلنجوں کیخلاف کامیابی ہے، یہ فتح ان لوگوں کی طرف سے ایک طاقتور پیغام ہے جنہوں نے محسوس کیا کہ انہیں نظر انداز کیا گیا ہے اور تبدیلی اور معاشی استحکام کے خواہاں ہیں۔ ہم اس امید کے ساتھ مستقبل کی طرف دیکھتے ہیں کہ یہ نیا باب اہم عالمی مسائل بالخصوص غزہ کے تنازع کو حل کرنے کی طرف ایک فیصلہ کن قدم ہوگا۔ خدا کرے کہ یہ اتحاد اور بہتری کا وقت ہو، ایک زیادہ پرامن اور خوشحال دنیا کی تعمیر کیلئے نفاق کا خاتمہ ہو۔ جمہوریت کو غالب دیکھ کر ہم میں سے باقی لوگوں کیلئے امید پیدا ہوتی ہے۔