بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی ایک برطانوی تنظیم نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیسلا اور ایکس کے مالک ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کی خریداری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کی جس کے بعد وہ الیکشن جیت گئے۔
سوشل میڈیا پر ایک وڈیو گردش میں ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک نے جیتنے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کی ہے۔
اس وڈیو کو ٹرمپ اور ایلون مسک کے حامی افراد کی جانب سے بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔
وڈیو میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک نے چودہ اپریل دو ہزار بائیس کو ٹوئٹر کی چوالیس ارب ڈالر کی بولی لگائی اور ستائیس اکتوبر کو ٹوئٹر خرید لیا۔
اگلے ہی دن اسپیکر نینسی پلوسی کے گھر حملہ کر کے ان کے شوہر کی کھوپڑی کھول دی گئی تو ایلون مسک نے یہ دعویٰ کیا کہ اسپیکر کے شوہر پال پلوسی نے شراب کے نشے میں ایک مرد طوائف سے جھگڑا کیا۔
ان کی یہ ٹوئٹ چوبیس ہزار افراد شیئر کر چکے تو مسک نے اسے ڈیلیٹ کر دیا۔ مسک نے جس ویب سائٹ کا حوالہ دیا تھا وہ یہ دعویٰ بھی کر چکی تھی کہ ہلیری کلنٹن دراصل فوت ہو چکی ہیں اور ان کی جگہ ان کی باڈی ڈبل منظرعام پر آتی ہے۔ اٹھارہ نومبر دو ہزار بائیس کو مسک نے ایسے کئی افراد پر پابندی ختم کر دی جن پر ٹوئٹر نے پابندی لگائی تھی۔
ان افراد میں عورتوں سے نفرت کرنے والا ایک شخص بھی شامل تھا جو دو ماہ بعد انسانی اسمگلنگ کے الزام میں رومانیہ میں گرفتار ہو گیا۔
آٹھ دسمبر دو ہزار 2022 کو ٹوئٹر کی کونسل کے تین ارکان نے استعفا دے دیا اور کہا کہ مسک کی جانب سے ٹوئٹر کی خریداری کے بعد سیاہ فاموں کے خلاف بدزبانی کے واقعات میں ایک سو پچانوے فی صد اور ہم جنس پرستوں کے خلاف بدزبانی میں اٹھاون فی صد اضافہ ہوا ہے۔
جولائی دو ہزار تئیس میں ٹوئٹر کا نام ایکس رکھ دیا گیا۔ ایکس کی پالیسیوں سے ناراض ہو کر پندرہ نومبر دو ہزار بائیس کو کچھ اداروں نے اسے اشتہار دینا بند کر دیے تو ایلون مسک نے ان اداروں کو سرعام گالی دی۔
اور جوابی دعویٰ یہ کیا جا رہا ہے کہ امریکا کے وراثتی میڈیا نے ٹرمپ کو تاریخ میں دفن کرنے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہے۔