شمالی غزہ میں بھوک و افلاس پر امریکا نے اسرائیل سے ایک بار پھر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب اسرائیل کاٹز کو گزشتہ ماہ وارننگ دیتے ہوئے غزہ میں غذائی فراہمی کیلئے امریکا نے اسرائیل کو تقریباً ایک ماہ کی مہلت دی تھی، امریکی مہلت ختم ہونے میں دو دن رہ گئے ہیں۔
تاہم امریکی وراننگ کے باوجود اسرائیل غزہ کیلئے خوارک کی فراہمی ممکن نہیں بنا سکا۔ اقوام متحدہ بھی شمالی غزہ میں خوراک کی عدم فراہمی پر اسرائیل پر تنقید کرتا رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے بھی فوری ایکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شمالی غزہ میں قحط کی صورتحال ہے۔
امریکا نے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ غزہ کیلئے امداد میں رکاوٹ ڈالنے پر اسلحہ کی فراہمی روک دی جائے گی۔
اسرائیل کو امریکی مہلت 13 نومبر کو ختم ہونے والی ہے۔ امریکا سالانہ 3.8 ارب ڈالر اسرائیل کو فراہم کر رہا ہے۔ امریکا اسرائیل کو 3.8 ارب ڈالر 10 سالہ دفاعی معاہدے ( 2019-2028 ) کے تحت فراہم کرتا ہے۔
امریکا سالانہ فوجی امداد کے علاوہ میزائل فنڈنگ اور ہنگامی فوجی امداد علیحدہ فراہم کرتا ہے۔
امریکا میزائل دفاعی فنڈنگ کے تحت اسرائیل کے آئرن ڈوم، ڈیوڈز سلنگ اور ایرو سسٹم جیسے میزائل دفاعی نظام کےلیے 1.6 ارب ڈالر سے زائد فراہم کیے ہیں۔
اسرائیل کیلئے ہنگامی فوجی امداد کے تحت اکتوبر 2023 سے اب تک حماس اور حزب اللّٰه سے لڑنے کیلئے امریکا نے اسرائیل کیلئے 14 ارب ڈالر کا اضافی امدادی پیکیج بھی منظور کیا۔