وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اُن پر چاقو سے قتل کی دھمکی دینے والے شخص نے تقریباً 8 سے 10 منٹ تک ویڈیو بنائی، اور تین سے چار مرتبہ چاقو سے حملہ کرنے کی دھمکی دی۔
لندن میں جیو نیوز کے نمائندے مرتضیٰ علی شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس شخص کو ٹریک کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ زندگی میں پہلی بار کسی نے چاقو سے حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے، دھمکی دینے والے شخص کے ساتھ خواتین بھی تھیں، ایک اور بھی بندہ تھا، انہوں نے غلط زبان استعمال کی، میں اور میرا تایا زاد بھائی بونڈ اسٹریٹ سے ریڈنگ جا رہے تھے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کل پولیس سے ہائی کمیشن میں ملاقات ہوئی تھی، پولیس نے میرا بیان ریکارڈ کیا ہے، پولیس نے ٹرین میں سوار ہونے اور اترنے کی ٹائمنگ بھی پوچھی، پولیس نےکہا کہ وہ ٹریک کرلیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی شکلوں کو پاکستان سے بھی ٹریک کیا جا سکتا ہے، سارا واقعہ کیمرے کے سامنے ہوا، پولیس کا اچھا ریسپانس تھا۔
انہوں نے کہا کہ لندن میں چھری ماری جا سکتی ہے، مجھے کوئی خوف نہیں آیا، میں بالکل نارمل تھا، میں نے کوئی ردعمل نہیں دیا، لوگ آواز کستے ہیں، یہ نارمل ہے، سیاست میں اس طرح ہوتا ہے، اس طرح کی تشدد کی دھمکی کا پہلے کبھی اتفاق نہیں ہوا، امید ہے لندن پولیس واقعے کو سنجیدہ لے گی۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ویڈیو پوری نہیں ہے، وہ 10منٹ تک دھمکیاں دیتا رہا، ویڈیو چند سیکنڈز کی ہے، میرا خیال ہے یہ پی ٹی آئی کا ورکر تھا، پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے، وہ اس قسم کی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں، لوگوں کو چیس کرنا، گاڑیوں کے پیچھے بھاگنا پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جو وہ کہہ رہے ہیں وہی ان کو قانونی طور پر گرفت میں لائے گی، اس نے دو تین دفعہ کہا کہ ایک دن چاقو لگ جائے گا، یا چاقو لگ بھی سکتا ہے، ایک ویڈیو میں یہ ہے، لیکن اس نے تین چار مرتبہ یہ کہا، ایک ویڈیو میں یہ ہے، اس نےکہا کہ یہاں پر یہ ہوتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں میرے ساتھ کوئی گارڈ نہیں ہوتے، انٹر سٹی دورے پر ہوتا ہوں تو کبھی کبھار سیکیورٹی ساتھ ہوتی ہے۔