برسلز( نیوز ڈیسک)یورپی یونین کی خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کو معطل کرنے کی تجویز پیش کردی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے ہونے والے اجلاس سے قبل بھیجے گئے خط میں لکھا کہ ’’غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کے بارے میں سنگین خدشات کو اب تک اسرائیل نے خاطر خواہ طور پر دور نہیں کیا‘‘۔جوزپ بوریل نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ مذکورہ بالا تحفظات کی روشنی میں ایک تجویز پیش کروں گا کہ یورپی یونین کو اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات کو معطل کرنے کے لیے انسانی حقوق کی شق کا اطلاق کرنا چاہیے۔جوزپ بوریل کی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی معطلی کے لیے یورپی یونین کے تمام 27ممالک سے منظوری درکار ہوگی جس کے بارے میں سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ ایسا ہونے کا بہت کم امکان ہے۔اس معاملے سے آگاہ ایک سینئر اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جب برسلز میں سفیروں کو اس تجویز پر بریفنگ دی گئی تو 3 سفارت کاروں نے اختلاف کیا۔سفارت کاروں میں سے ایک نے کہا کہ تجویز کے عملی ہونے اور اس کی تیاری میں نقائص کے بارے میں سفیروں میں حیرت تھی۔ایک اور سفارت کار نے کہا کہ اس سے یورپی یونین پہلے سے زیادہ حصوں میں تقسیم ہوگئی۔تاہم ایک سفارت کار نے کہا کہ جوزپ بوریل کی تجویز کا مقصد جنگ میں اسرائیل کے طرز عمل کے بارے میں تشویش کا ایک مضبوط اشارہ بھیجنا ہے۔ اس پر وزرائے خارجہ کے اجلاس میں تبادلہ خیالات کیا جائے گا۔