سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں بہو زارا کے قتل کیس کی مرکزی ملزمہ ساس صغراں نے اعتراف جرم کرلیا۔
بہو کے قتل کیس کی سماعت ڈیوٹی مجسٹریٹ حمیرا مظفر کی عدالت میں ہوئی، مرکزی ملزمان صغراں، یاسمین، عبداللّٰہ اور نوید کو پیش کیا گیا۔
مقتولہ زارا کے اغوا کی ایف آئی آر میں مزید دفعات کا اضافہ کیا گیا ہے، جن دفعات کا اضافہ کیا گیا، ان میں قتل کی نیت سے اغوا اور قتل بھی شامل ہیں۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ملزم نوید کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، ملزمہ صغراں، اُس کی دوسری بیٹی صباء اور اُس کا بیٹا قاسم بھی پولیس کی حراست میں ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمہ صغراں نے اعتراف کیا کہ حسد اور نفرت میں بہو کو قتل کیا، بہو زارا پر لگائے گئے کردار کشی کے الزامات جھوٹے ہیں۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں صغراں نے کہا کہ مجھ سے غلطی ہوگئی، سب میرا قصور ہے، میری بیٹی، پوتا اور رشتہ دار بھی میری وجہ سے مصیبت میں پھنسے۔
پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں اب تک 4 ملزمان گرفتارجبکہ 2 زیر حراست ہیں، صغراں، یاسمین، عبداللّٰہ اور نوید کل دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔