سینٹر آف ایکسیلنس فار کمیونٹی سروسز (سی ای سی ایس) کی جانب سے ڈیلس میں ایک ایونٹ کا انعقاد کیا۔
ایونٹ نے وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کمیونٹی رہنماؤں کو ایک چھت تلے جمع کیا گیا تاکہ نفرت انگیز جرائم کے مسئلے کے حل کےلیے کمیونٹی کے ساتھ مل کر موثر اقدامات کئے جاسکیں۔
ایونٹ، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور شمالی ٹیکساس کی امریکی اٹارنی آفس کے تعاون سے منعقد کیا گیا، جس میں ریاست ٹیکساس اسمبلی کے نمائندہ سلمان بھوجانی سمیت پاکستانی مسلمان تنظیموں کے رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس ایونٹ کا مقصد، نفرت پر مبنی جرائم کے خاتمہ کے لیے اس سے متعلق قوانین سے کمیونٹی کو آگاہی فراہم کرنا تھا، ایونٹ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی اور مختلف ثقافتی پس منظر رکھنے والے کمیونٹی رہنماؤں نے شرکت کی، جو نفرت کے خلاف لڑنے اور اتحاد کو فروغ دینے کے عزم کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس موقع پر ریاستی اسمبلی کے رکن سلمان بھوجانی کا کہنا تھا کہ اس طرح کا ایونٹ وقت کی اہم ضرورت ہے اور ہمیں مستقبل کے لیے بھی تیار رہنا چائیے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے سابقہ دوراقتدار میں مسلمانوں کی آواز ریاستی اسمبلیوں میں نہیں تھی مگر اب ہم 2 مسلمان نمائندے وہاں موجود ہیں، جو تمام کمیونٹیوں کی آواز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ڈے سمیت دیگر تہواروں کو ٹیکساس کے کیپٹل میں منانے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔
واشنگٹن سے آئے ایف بی آئی کے اسپیشل ایجنٹ پیٹ اوبرائن جوکہ نارتھ ٹیکساس کے بھی انچارج ہیں، نے اپنے خطاب میں نفرت انگیز جرائم سے نمٹنے اور کمیونٹی کی مزاحمت کو مضبوط بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اس ضمن میں کمیونٹی کی شراکت داریوں کی اہمیت کو اجاگر کیا جو نفرت کے خلاف لڑائی میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
اس موقع پر شمالی ٹیکساس امریکا کی اٹارنی لیہا سائمنٹن، جوکہ یہاں سو سے زائد وکلاء اور سپورٹ اسٹاف کی نگرانی کرتی ہیں، نے اپنے وسیع پیشہ ورانہ زندگی کے تجربات شیئر کیے۔
انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کے افراد اگر اس طرح کے نفرت پر مبنی جرم کا حصہ بنتے ہیں تو ان کو فوری رپورٹ کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ ایسے عناصر کے خلاف کاروائی کی جاسکے اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے۔
لیہا سائمنٹن نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل مسلمان ٹائر شاپ پر حملہ کے ملزم کو مختلف دفعات کے تحت سزر ہوچکی ہے اور وہ تقریباً پوری زندگی جیل میں گزارے گا۔
ایف بی آئی کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر اوبرائن نے سی ای سی ایس کے صدر اور بانی ندیم زمان اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس اہم موضوع پر بات چیت کے لیےاس ایونٹس کا انعقاد کیا۔
دوران ایونٹ معلوماتی پریزنٹیشنز اور پینل مباحثے میں “رن، ہائیڈ، فائٹ”، نفرت انگیز جرائم کا جائزہ، سول نفرت کے واقعات کا تجزیہ، اتحاد اور انصاف جیسے موضوعات پر ماہرین نے اظہار خیال کیا اور آنے والے افراد کو آگاہی فراہم کی۔
اس دوران ایف بی آئی کے اسپیشل ایجنٹس جس میں کیون مائنر، جین بریگمین، کیری ڈیوس اور ایرک چن نے ان موضوعات پر تفصیلی جائزہ پیش کیا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی لیزا ہسدے نے سول نفرت کے واقعات پر تفصیلی گفتگو کی اور ان مقدمات میں وفاقی حکومت کے نقطہ نظر کو بھی بیان کیا۔
سی ای سی ایس کے صدر ندیم زمان نے بتایا کہ وہ اس تنظیم کے پلیٹ فارم سے طویل عرصے سے نفرت انگیز جرائم، اسلاموفوبیا اور یہود دشمنی کے خلاف کمیونٹی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہے ہیں تاکہ وفاقی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے اور کمیونٹی کے افراد کو ایک ایسا پلیٹ فارمز فراہم ہو جہاں مکالمہ اور عملی اقدامات کے حصول میں ان سے مدد لی جاسکے جبکہ نفرت انگیز جرائم کے خلاف وفاقی ایجنسیوں کی مہارت کو کمیونٹی رہنماؤں کے ساتھ جوڑا جاسکے تاکہ کمیونٹی کے افراد انصاف کے حصول کےلیے مشترکہ طور پر ایف بی آئی اور امریکی اٹارنی آفس سے فوری مدد حاصل کرسکیں اور نفرت کے خاتمے کے لیے اتحاد اور اجتماعی عزم کے تحت انصاف کے حصول کو ممکن بنایا جاسکے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ایاز ملک نے بطور امریکی شہری کمیونٹی کی ذمہ داریوں کے موضوع پر گفتگو کی جبکہ سی ای سی ایس کے ڈائریکٹر محمد افضل نے بھی تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
ایونٹ میں معروف کمیونٹی شخصیات نے شرکت کی، ان میں صنعت کار حفیظ خان، اٹارنی نعیم سکھیا، پاکستان سوسائٹی کے رکن بورڈ آف ٹرسٹی برکت بسریا، ڈاکٹر بشیر احمد، بیرسٹر توصیف کمال، غلام جہانگڈا، ڈاکٹر جلیل خان، ڈاکٹر ایم طارق، عامر میمن، پرویز ملک، ڈاکٹر رابعیہ خان اور کئی نمایاں شخصیات شامل ہیں۔