کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئررہنما پی ٹی آئی، رؤف حسن نےکہا ہےکہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ہو رہے ہیں، مذاکرات نتیجہ خیز ہونے کی صورت میں احتجاج ملتوی بھی ہو سکتا ہے ،مذاکرات محسن نقوی سے اوپر کے لیول پر ہو رہے ہیں .
بشریٰ بی بی کے بیان سے حکومت نے پی ٹی آئی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی،بشریٰ بی بی نے سعودی عرب سے متعلق کوئی بات نہیں کی ، بشریٰ بی بی نے باجوہ سے متعلق بات کی تھی اسٹیلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے مذاکرات ناگزیر ہیں اس کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا.
ایڈیٹر انویسٹی گیشن ، دی نیوز،انصار عباسی نے کہا کہ تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس پربشریٰ بی بی کا مسئلہ ڈسکس ہوا، اکثریت نے کہا کہ ان کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے تھاان کی طرف سے بہت غلط بیان آگیا،اگرعمران اور پی ٹی آئی فوج، آرمی چیف اور پاکستان کی معیشت پر حملہ کرتے ہیں ان چیزوں پر سمجھوتہ نہیں ہوگا
میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں تعطل آنے کے بعد24 نومبر کا احتجاج پی ٹی آئی کے لئے بڑا امتحان بن گیا ہے۔
سینئررہنما پی ٹی آئی، رؤف حسن نےکہا کہ بشریٰ بی بی نے اپنے بیان پر وضاحت جاری کی ہے۔
بشریٰ بی بی نے باجوہ سے متعلق بات کی تھی۔بیرونی اور اندرونی عناصر کے باہم ملنے سے عمران خان کی حکومت کو گرایاگیا تھا یہ اس حوالے سے بات کی تھی اور یہ باجوہ نے بتایا تھا۔
بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کا میں نے کوئی ریفرنس نہیں دیانہ ان کا اس سلسلے میں کوئی عمل دخل تھا۔
سعودی عرب کے دورے کے بعد سے شروع سازش انجام تک2022میں پہنچی۔ بیرونی سازشی عناصر کا جوعنصر ہے اس کی بات ہورہی ہے۔