لندن (پی اے) رپورٹس کے مطابق روسی افواج نے یوکرین میں لڑنے والے ایک برطانوی شہری کوگرفتار کرلیا ہے۔ آن لائن گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں فوجی لباس میں ملبوس ایک شخص، جو اپنا نام جیمز اسکاٹ ریز اینڈرسن اور عمر22سال بتاتا ہے، کہہ رہا ہے کہ وہ پہلے برطانوی فوج میں خدمات انجام دے چکا ہے۔ روس کے سرکاری خبر رساں ادارے تاس نے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس شخص کو، جسے وہ برطانوی کرائے کا فوجی کہہ رہے ہیں، روس کے کورسک علاقے میں قیدی بنایا گیا ہے، جس کا ایک حصہ یوکرین نے اگست میں ایک اچانک حملے کے بعد قبضے میں لے لیا تھا۔ برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ وہ اس برطانوی نوجوان کے خاندان کی مدد کر رہا ہے، جس کی گرفتاری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اسکاٹ اینڈرسن کے والد نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بیٹے سے یوکرین نہ جانے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے ڈیلی میل کو بتایا کہ لیکن وہ وہاں جانا چاہتا تھا کیونکہ وہ سمجھتا تھا کہ وہ صحیح کام کر رہا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اب اسے سودے بازی کا مہرہ بنا کر استعمال کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ میرے بیٹے نے مجھے بتایا تھا کہ روسی فوجی اپنے قیدیوں کو اذیت دیتے ہیں اور مجھے خوف ہے کہ اسے بھی اذیت دی جائے گی۔برطانوی نوجوان کے والد اینڈرسن نے بتایا کہ انہیں ان کے بیٹے کے کمانڈر کی طرف سے ایک ویڈیوبھیجی گئی تھی، جسے دیکھ کر انھیں شدید حیرت ہوئی اور آنسوؤں کی جھڑی لگ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ویڈیو دیکھ کر میں فوراً پہچان گیا کہ یہ وہی ہے۔ وہ خوفزدہ، ڈرا ہوا اور فکر مند لگ رہا تھا۔ اس ویڈیو میں، جو پہلے ٹیلیگرام میسجنگ پلیٹ فارم پر پوسٹ کی گئی، مسٹر اینڈرسن ایک کیمرے کے پیچھے سے سوال کرنے والے شخص کو بتاتے ہیں کہ وہ 2019 سے 2023 تک برطانوی فوج میں ایک سپاہی کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے یوکرین کی انٹرنیشنل لیجن میں شمولیت اختیار کی، جو غیر ملکی رضاکاروں پر مشتمل ایک فوجی یونٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی نوکری کھونے کے بعد ٹیلی ویژن پر جنگ کی رپورٹیں دیکھ کروہ بذریعہ طیارہ لوٹن سے پولینڈ کے شہر کراکوف گئے اور وہاں سے بس کے ذریعے یوکرین کی سرحد پر پہنچے۔ یوکرین نے 6 اگست کو کرسک میں ایک حیران کن حملہ کیا تھا، جس میں تقریباً 18 میل (29 کلومیٹر) تک پیش قدمی کی تھی اور روسی علاقے کے تقریباً 1,000 مربع کلومیٹر پر قبضہ کر لیا تھا۔ روس نے اس علاقے میں تقریباً 50,000 فوجی تعینات کئے ہیں اور علاقے پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کیلئے شدید لڑائی ہورہی ہے۔