لیڈز( پ ر) حکمران طبقات عوام کے جان و مال کے تحفظ سے دستبردار ہو چکے ہیں۔ پارہ چنار اور خیبر پختون خوا میں قتلِ عام مرکزی و صوبائی حکومتوں اور دفاعی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ان کی بنیادی ذمہ داری ہے اور وہ جواب دہ ہیں۔ عوامی ورکرز پارٹی کے مرکزی رہنما سردار صدیق ڈوگر ایڈووکیٹ، پروفیسر امیر حمزہ ورک، پروفیسر صلاح الدین، سید احتشام اکبر عابدہ چوہدری ایڈووکیٹ نے مشترکہ بیان میں ان خیالات کا اظہار کیا۔رہنماؤں نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے پارہ چنار میں معصوم اور بے گناہ، بچوں، بوڑھوں اور خواتین سمیت درجنوں لوگوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بے گناہ لوگوں کے قتل عام کا کوئی پہلا یا آخری واقعہ نہی ہے، خیبر پخونخوا اور بلوچستان میں بے گناہ لوگوں کا دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل روز مرہ کا معمول بن چکا ہے اور ریاستی ادارے اس قتل عام کو رکوانے اور روکنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں عوام کی کھال ادھیڑ کر اربوں کے فنڈ ہضم کرنے والے ادارے دہشت گردوں کے آگے بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ یہ دہشت گردی 5 جولائی 1977 ء کے بعد کے پاکستان میں حکمران طبقات اور ریاستی اداروں کی خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کا ثمر ہے جس کا نتیجہ غریب اور بے بس عوام بھگت رہے ہیں۔ رہنماؤں نے واضح کیا کہ پاکستانی حکمران عوام سے ریاستی امور میں جھوٹ بولتے ہیں، ان تک درست معلومات کی رسائی کو روکتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ عوام مخمصے کا شکار ہو جاتے ہیں اور دہشت گردی کے سرپرستوں کو پہچاننے سے قاصر رہتے ہیں دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں سرگرم غیر ریاستی عناصراکیلے نہیں بلکہ انھیں عالمی طاقتوں کی سرپرستی حاصل ہے۔سامراج پاکستاں میں سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے دہشت گردوں کی سرپرستی سمیت تمام ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔