سابق چیئرمین سینیٹ اور رہنما پیپلز پارٹی رضا ربانی نے صحافی مطیع اللّٰہ جان کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دے دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ سینیئر صحافی مطیع اللّٰہ جان پر عائد الزامات ایک مذاق ہیں۔
انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیئر صحافی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور مزید کہا ہے کہ وفاقی پارلیمانی نظام کی اصل روح جمہوری اداروں کو مضبوط بنانا ہے۔
پی پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ وفاقی پارلیمانی نظام کی اصل روح سول حکمرانی کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور مکالمے کو فروغ دینا ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ کے مطابق اظہارِ رائے اور احتجاج آئین میں فراہم کردہ ایک بنیادی حق ہے، لیکن احتجاج قانون کے دائرے میں رہ کر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ حق سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے تشدد کا جواز نہیں بن سکتا، ریاست کی رٹ نافذ کرنے کے بعد حکومت کو سیاسی مذاکرات کی طرف بڑھنا چاہیے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ گورنر راج کا نفاذ کوئی حل نہیں۔ اس کے لیے آئین کے آرٹیکل 232 یا 234 کے تقاضے پورے نہیں ہو رہے، گورنر راج سیاسی طور پر دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہو گا، اس سے پولرائزیشن بڑھے گی۔
رضا ربانی نے کہا کہ ایک ایسےصوبے میں سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہو گا جہاں دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے، نیشنل عوامی پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان پر پابندی لگائی گئی، اس کے نتائج کیا نکلے؟
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا بھی کوئی حل نہیں، وہ سیاسی جماعت کسی اور نام سے دوبارہ وجود میں آ جاتی ہے۔