پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے خیبر پختونخوا میں 2 مختلف آپریشنز میں 8 خوارج ہلاک ہوگئے، خوارج کیخلاف آپریشن 29 نومبر سے یکم دسمبر کو کیے گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر بنوں کے علاقے بکاخیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے مقام پر موثر انداز میں کارروائی کی۔
بکاخیل آپریشن میں پانچ خوارج ہلاک اور 9 زخمی ہوئے۔ اس کارروائی کے دوران سپاہی افتخار حسین نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر کے علاقے شگئی میں ایک اور کارروائی کی جس میں 3 خوارج ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کو سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران کیپٹن محمد زوہیب الدین نے جام شہادت نوش کیا، کیپٹن محمد زوہیب الدین آپریشن کی قیادت کر رہے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ یہ خوارج سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔
26 سالہ شہید کیپٹن محمد زوہیب کا تعلق لاہور سے ہے، انہوں نے 3 سال سے زائد عرصے تک پاک فوج میں دفاع وطن کے فرائض سرانجام دیے۔ انہوں نے سوگواران میں والدین چھوڑے ہیں۔
29 سالہ سپاہی افتخار حسین شہید کا تعلق ضلع جھنگ سے ہے، سپاہی افتخار حسین شہید نے 8 سال تک پاک فوج میں دفاع وطن کی خدمات سر انجام دیں۔ سپاہی افتخار حسین شہید نے سوگواران میں اہلیہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے خارجی کو ختم کرنے کےلیے کلیئرنس کا عمل جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔ ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔