امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو کئی جرائم میں معافی دے دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز وائٹ ہاؤس نے اس معافی کی تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے۔
جاری کردہ بیان کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے معافی نامے پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے بعد انہیں یکم جنوری 2014ء سے یکم دسمبر 2024ء تک تمام جرائم میں مکمل اور غیر مشروط معافی مل گئی ہے۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے محکمۂ انصاف کے فیصلوں میں مداخلت نہ کرنے کے اپنے وعدے کو برقرار رکھا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ہنٹر بائیڈن کے خلاف مقدمات کو استغاثہ کی جانب سے منتخب اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے خاندانی تعلق کی وجہ سے میرے بیٹے کو نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس حوالے سے کئی بار بیان جاری کیے گئے تھے کہ صدر جو بائیڈن اپنے بیٹے ہنٹر کی سزاؤں کو معاف نہیں کریں گے اور نہ ہی اس میں کمی کریں گے۔
خیال رہے کہ ہنٹر بائیڈن نے چند ماہ قبل ٹیکس چوری کیس میں اعترافِ جرم کیا تھا، جس کا فیصلہ 16 دسمبر کو سنایا جانا تھا جبکہ انہیں آتشیں اسلحہ رکھنے سے متعلق الزامات میں سزا بھی سنائی جا چکی ہے۔
ہنٹر بائڈن پر ٹیکس کی مد میں کم از کم 14 لاکھ ڈالرز ادا نہ کرنے سمیت 9 الزامات تھے، جن کا اعتراف انہوں نے کر لیا ہے۔
ان کیسز میں انہیں ممکنہ طور پر 17 سال قید اور 4 لاکھ 50 ہزار ڈالرز تک جرمانہ ہو سکتا تھا۔