سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے محکمۂ صحت سے ریٹائرڈ ڈاکٹر پریتم کی پنشن روکنے کے خلاف دائر درخواست پر محکمۂ صحت، اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
عدالت نے تمام فریقین سے 9 دسمبر تک جواب طلب کر لیا۔
دورانِ سماعت درخواست گزار ڈاکٹر پریتم نے عدالت کو بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے ڈھائی سال بعد میری پنشن روک دی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ اے جی آفس جانے پر معلوم ہوا کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن میں کیس بنا دیا گیا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نہ تو مجھے کوئی نوٹس ملا اور نہ ہی کہیں طلب کیا گیا، 3 سال کے بعد مجھے اس کیس کا علم ہوا ہے۔