• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا جامشورو، تھل اور ساہیوال کول پلانٹس تھرکول پر شفٹ کرنے کا فیصلہ

حکومت نے جامشورو، تھل اور ساہیوال کے کول پاور پلانٹس کو تھرکول پر شفٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت 28واں تھرکول اینڈ انرجی بورڈ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ، رکن قومی اسمبلی شازیہ مری، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری توانائی مصدق ملک، ایم ڈی تھر کول طارق شاہ، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اورنگزیب، ڈپٹی سیکریٹری منصوبہ بندی اور وفاقی سیکریٹری توانائی فخر عالم و دیگر نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اس موقع پر مراد علی شاہ نے کہا کہ تھر کول سے سستی بجلی پیدا کر رہے ہیں، وہاں سے 4 اعشاریہ 8 روپے فی کلوواٹ آور (کے ڈبلیو ایچ) میں بجلی پیدا ہو رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ امپورٹڈ کول سے 19 اعشاریہ 5 روپے فی کے ڈبلیو ایچ میں بجلی پیدا ہوتی ہے، تھر کول بلاک ٹو کی 7 اعشاریہ 6 ایم ٹی پی اے مائن کیپیسٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاک ٹو سے 1320 میگا واٹ پاور جنریٹ ہو رہی ہے، جب سے تھر بلاک ٹو سے کول سپلائی ہوئی ہے، حکومت کو 1 اعشاریہ 3 بلین ڈالر فوریکس کی بچت ہوئی ہے۔

سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ تھر کول بلاک ٹو سے کول کو 15 بلین روپے کی رائلٹی ملی ہے، پراجیکٹ سے سماجی زندگی بہتر ہوئی ہے، منصوبے پر 80 فیصد ملازمین کا تعلق صوبۂ سندھ سے ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 28 اسکولز بنائے گئے ہیں، جن میں 5000 بچے زیر تعلیم ہیں۔5 اسپتال بنائے گئے ہیں جہاں سالانہ 80 ہزار مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے، بلاک ٹو کے متاثرین کے گھر بنا کر اُن کو سولر بجلی دی ہے۔

دوران اجلاس وفاقی سیکریٹری توانائی فخر عالم نے بتایا کہ حکومت نے جامشورو، تھل اور ساہیوال کول پاور پلانٹس کو تھرکول پر شفٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تینوں پراجیکٹس کو تھرکول پر منتقل کروانے کی ہدایت کی ہے، پاور ڈویژن تینوں پراجیکٹ کی اسٹڈی کروا رہے ہیں تاکہ تھر کول پر ٹرانسفر ہوسکیں۔

اجلاس کے شرکاء کو سیکریٹری انرجی مصدق ملک نے تھر سے پورٹ قاسم تک ریلوے لائن بچھانے پر بریفنگ دی اور کہا کہ ریلوے لائن بچھانے کا کام ایف ڈبلیو او کو سونپا گیا ہے اور کام جاری ہے، ریلوے لائن کے لیے ارتھ ورک جاری ہے، لیپرز کی خریداری ہوچکی ہے۔

اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ عمرکوٹ میں 36 اعشاریہ 10 ایکڑ زمین پرائیویٹ حاصل کرنی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر میرپورخاص کو زمین کے حصول کی ہدایت دے دی ہے جبکہ تھر میں بھی 242 اعشاریہ 12 ایکڑ زمین کے حصول کی ہدایت دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ ریلوے لائن اسلام کوٹ سے چھوڑ تک 105 کلومیٹر بن رہی ہے۔ تھر بلاک ٹو سے پرائیویٹ پاور پلانٹس کو کول سپلائی کریں گے، اس سے بیشتر پرائیویٹ پلانٹس کو کول مہیا ہوسکے گا۔ 2030 تک 20 ملین ٹن کیپیسٹی کر دیں گے۔

تھرکول بورڈ نے ڈاکٹر فہد عرفان صدیقی اور عمار حبیب خان کے بورڈ ممبر کا دورانیہ اگست 2025ء تک بڑھانے کی منظوری دے دی۔

تھر کول بورڈ نے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اپریل تا جون 2024 اور جولائی 2024 سے ستمبر 2024 بلاک ٹو کےلیے منظوری دی تھی۔

قومی خبریں سے مزید