• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم عمری کی شادی کی روک تھام کا بل ابھی تک زیرِ التواء ہے، شیری رحمٰن

سینیٹر شیری رحمٰن— فائل فوٹو
سینیٹر شیری رحمٰن— فائل فوٹو

پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ صنفی بنیاد پر تشدد نجی نہیں معاشرے اور انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

اسلام آباد میں صنفی بنیاد پر تشدد سے متعلق کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنفی بنیادوں پر تشدد کا نوٹس لینا ہو گا، گھریلو تشدد خواتین کے خلاف سنگین جرم ہے، خواتین کے خلاف تشدد معمول بن چکا ہے جو کم ہونے کے بجائے بڑھ رہا ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان میں صنفی بنیاد پر تشدد کے مقدمات میں سزا صرف 3 فیصد ہے جو قابلِ شرم ہے، صنفی بنیاد پر تشدد کے مقدمات کے لیے 480 عدالتیں ہیں پھر بھی زیرِ التواء مقدمات کی شرح تشویش ناک ہے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ صنفی بنیاد پر تشدد کے مقدمات میں بریت کی شرح 64 فیصد ہونا لمحۂ فکریہ ہے، ان شرم ناک اعداد و شمار کے ساتھ ہم 21 ویں صدی میں زندہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سنجیدگی سے سوچنا ہو گا کہ صنفی بنیاد پر تشدد کے اتنے کیس کیوں زیرِ التواء ہیں، ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ خواتین کو تحفظ فراہم کرے۔

شیری رحمٰن نے مزید کہا کہ میں نے غیرت کے نام پر قتل اور گھریلو تشدد کے خلاف بل پیش کیے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیادتی اور تیزاب پھینکنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید