• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹیٹیوٹس لاز ایکٹ 2018 میں ترمیم کا فیصلہ واپس لیا جائے، رضا ربانی


سابق چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے مطالبہ کیا کہ سندھ کابینہ کے سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹیٹیوٹس لاز ایکٹ 2018 میں ترمیم کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا ترمیم جنرل یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے معیار سے متعلق ہے، سندھ اسمبلی کو سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹیٹیوٹس لاز ایکٹ 2018 میں ترمیم منظور نہیں کرنی چاہیے۔

انھوں نے کہا وائس چانسلر کےلیے پی ایچ ڈی ڈگری رکھنے والے ماہرِ تعلیم ہونے کی شرط ختم کی جا رہی ہے۔ گریڈ 21 یا بالا کےسرکاری افسر کو 4 سال کا تجربہ، متعلقہ ماسٹرز ڈگری سمیت جنرل یونیورسٹی کا وی سی تعینات کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

رضا ربانی نے کہا استعمال کی جانے والی اصطلاحات اتنی مبہم ہیں کہ کسی بھی بیوروکریٹ پر پورا اتر سکتی ہیں۔ یہ اقدام بیوروکریٹس کو وائس چانسلرز بننے کی راہ ہموار کرے گا، جسکی مذمت کی جاتی ہے۔

انھوں نے کہا وائس چانسلرز صرف منتظمین نہیں بلکہ یونیورسٹی کے علمی رہنما بھی ہوتے ہیں۔ یہ ایک پسماندہ قدم ہے، اسکے تعلیمی معیار پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ اقدام یونیورسٹیوں میں تعلیمی آزادی کو بھی متاثر کرے گا۔

قومی خبریں سے مزید