• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شام، الجولانی جہادی سے عملیت پسندی تک کا سفر

قاہرہ (اے ایف پی، جنگ نیوز) شام میں بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے اور بعث پارٹی کے 50 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ کرنے والے اسلام پسندوں کے اتحاد کی سربراہی کرنے والے ابو محمد الجولانی حیات تحریر الشام کے سربراہ ہیں، یہ تنظیم شام میں القاعدہ سے وابستہ گروپ سے نکلی ہے۔ الجولانی ایک جہادی سے عملیت پسند بنے۔ اے ایف پی کے مطابق وہ ایک ایسے انتہا پسند ہیں جنہوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے زیادہ اعتدال پسندانہ رویہ اختیار کیا۔ الجولانی کا اصل نام احمد حسین الشرا، 1982 میں پیدا ہوئے، دمشق کے ضلع مازح میں پروان چڑھے، جولان کی پہاڑیوں سے خاندان کی وابستگی کے باعث نام میں الجولانی استعمال کیا اور محمد الجولانی سے مشہور ہوئے۔ الجولانی کئی برسوں تک منظر عام سے غائب رہتے ہوئے کارروائیوں میں شریک رہے۔ تاہم اب، وہ بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اور ایسے بیانات دیتے ہوئے توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں جن سے دنیا بھر کے شامی باشندے اپنے فون سے چپکے ہوئے ہیں کہ مستقبل میں کیا ہو سکتا ہے۔ اس سے قبل 27 نومبر کو شروع ہونے والی کارروائی میں، وہ شام کے دوسرے شہر حلب میں پہلی بار اس وقت نمودار ہوئے جب انہوں نے شہر کا کنٹرول حکومتی فورسز سے چھین لیا تھا۔ انہوں نے کئی سالوں میں جہادیوں کی پہنی ہوئی پگڑی کو باندھنا بند کر دیا تھا اور اس کے بجائے فوجی کیپ پہننا شروع کردی۔ بدھ کے روز، اس نے خاکی قمیض اور پتلون پہن کر حلب کے قلعے کا دورہ کیا، اپنی سفید گاڑی کے دروازے پر کھڑے 2016 میں القاعدہ سے تعلقات توڑنے کے بعد سے، جولانی نے خود کو ایک زیادہ اعتدال پسند رہنما کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن وہ ابھی تک تجزیہ کاروں اور مغربی حکومتوں کے درمیان شکوک و شبہات کو دور نہیں کر سکے ہیں جو HTS کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔ سیاسی اسلام کے ماہر تھامس پیریٹ نے اے ایف پی کو بتایا کہ "وہ ایک عملی بنیاد پرست ہے۔" ابو محمد الجولانی کا اصل نام احمد حسین الشرا ہے اور وہ 1982 میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک پیٹرولیم انجینئر تھے اور ان کا خاندان 1989 میں شام واپس آیا جہاں وہ دمشق کے قریب آباد ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق دمشق میں گزرے وقت کے بارے میں ان کے حوالے سے زیادہ معلومات دستیاب نہیں لیکن یہ معلومات ہیں کہ 2003 میں وہ عراق منتقل ہو گئے، جہاں انہوں نے اسی سال امریکا کی جارحیت کے خلاف مزاحمت کے طور پر القاعدہ میں شمولیت اختیار کی۔ بعد ازاں ابو محمد الجولانی کو 2006 میں عراق میں امریکی افواج نے گرفتار کیا اور 5 سال تک قید میں رکھا۔ رہائی کے بعد، الجولانی کو شام میں القاعدہ کی ذیلی تنظیم ʼالنصرہ فرنٹʼ قائم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی، جس نے خاص طور پر ادلب میں مخالف قوتوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں اپنا اثر بڑھایا۔
اہم خبریں سے مزید