اسلام آباد میں ہونے والی علماء مشائخ کانفرنس نے مدارس رجسٹریشن کا موجودہ نظام برقرار رکھنے کا مطالبہ کردیا ہے، متفقہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ موجودہ نظام برقراررکھا جائے، کسی دباؤ پر نظام کوتبدیل یا ختم نہیں کیا جائے۔
چیئرمین علماء کونسل علامہ طاہراشرفی نے کہا کہ ممکن ہے سیاست کے میدان میں کسی کے پاس افرادی قوت زیادہ ہو، لیکن مدارس کے میدان میں افرادی قوت لاکھوں کی تعداد میں اس فورم کے پاس ہے۔
مدارس عربیہ کے اجتماع میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، جس میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ موجودہ نظامِ مدارس برقرار رکھا جائے، کسی بھی صورت ڈی جی آر ای کے نظام کو ختم نہیں کرنا چاہیے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ مدارس کو نظام تعلیم سے ہی وابستہ رکھا جائے، حکومت کو کسی بھی دباؤ میں اس نظام کو تبدیل یا ختم نہیں کرنا چاہیے، اس نظام سے لاکھوں طلبا کا مستقبل وابستہ ہے، ان کے مستقبل سے نہ کھیلا جائے۔
مدارس عربیہ کی قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ کسی بھی قانون سازی کیلئے تمام مدارس کے بورڈز کے قائدین سے مشاورت کی جائے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت موجودہ نظام کو تبدیل کرنے کی کوئی کوشش قابل قبول نہیں ہوگی، حکومت کو کسی بھی قسم کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے۔
اسلام آباد میں مدارس کی رجسٹریشن اور اصلاحات سے متعلق اجلاس میں پاکستان بھر سے ہر مکتبۂ فکر کے علماء نے شرکت کی، اجلاس میں وزیرِ تعلیم خالد مقبول صدیقی اور چوہدری سالک حسین نے بھی شرکت کی۔
ان کے علاوہ اجلاس میں ڈاکٹر راغب نعیمی، مولانا عبدالکریم آزاد، مفتی عبدالرحیم، خرم نواز گنڈاپور، علامہ جواد حسین نقوی، مولانا طیب طاہری، محمد شریف چنگوانی، فضل الرحمٰن خلیل اور علامہ ابتسام الہٰی ظہیر بھی شریک ہوئے۔