شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے ساتھ ان کے والد حافظ الاسد کا مجسمہ بھی زمین بوس کردیا گیا، جس کی تصاویر سامنے آگئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی جانب سے جاری تصاویر میں حافظ الاسد کے مجسمے کو دکھایا گیا ہے، جسے شامی شہریوں نے گرادیا ہے۔
کولاج میں موجود پہلی تصویر 2 دسمبر 2024 کو دمشق میں لی گئی جب حافظ الاسد مجسمہ اپنی اصل حالت میں قائم تھا، جبکہ دوسری تصویر میں 8 دسمبر 2024 کو دمشق کے باغیوں کے قبضے کے بعد زمیں بوس مجسمے کو ڈنڈے کی مدد سے توڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ شامی حکومت مخالف باغیوں نے 8 دسمبر کو ایک برق رفتار کارروائی میں دمشق پر قبضہ کر لیا، جس کے نتیجے میں بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے اور شام میں بعث پارٹی کے پانچ دہائیوں پر مشتمل اقتدار کا اختتام ہوگیا۔