• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق برطانوی وزیر کا فرسٹ کزن شادی پر پابندی لگانے کا مطالبہ

مانچسٹر (ہارون مرزا) سابق برطانوی وزیر قدامت پسند ایم پی نے فرسٹ کزن کی شادی پر پابندی لگانیکا مطالبہ پیش کر دیا۔ برطانوی پارلیمنٹ میں تجاویز پیش کرتے ہوئے رچرڈ ہولڈن نے کہا کہ فرسٹ کزنز کے بچوں کو پیدائشی نقائص کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے لہٰذا صحت عامہ کے تحفظ کے لیے اس عمل کو ممنوع قرار دیا جانا چاہیے تاہم آزاد رکن پارلیمنٹ اقبال محمد نے دلیل دی کہ پابندی غیر موثر ہوگی۔ ان مسائل کو تعلیمی پروگراموں کے ذریعے بہتر طور پر حل کیا جائیگا۔ تاکہ خطرات سے آگاہی حاصل کی جا سکے ۔برطانوی حکومت نے کہا کہ وہ اس معاملے پر عوامی موقف پیش کرنے سے پہلے ہمارے شادی کے قانون پر مناسب طریقے سے غور کرنے کے لیے وقت نکالنا چاہتی ہے۔ ہولڈن نے 10 منٹ کے اصول کے طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے اپنی تجاویز پیش کیں جس سے بیک بینچ کے رکن پارلیمنٹ کو کامنز میں 10 منٹ تک کی تقریر میں نئے بل کے لیے کیس بنانے کی اجازت ملتی ہے تاہم ایسے بلوں کے حکومتی تعاون کے بغیر قانون بننے کا امکان نہیں کیونکہ ان کے لیے محدود پارلیمانی وقت دستیاب ہے۔ موجودہ قانون کے تحت، بہن بھائی، والدین یا بچے سے شادی ممنوع ہے لیکن فرسٹ کزن کے درمیان نہیں ۔ہولڈن نے کہا کہ جب مغربی ممالک میں فرسٹ کزن کی شادی کا مجموعی پھیلاؤ کم تھا،کچھ ڈاسپورا کمیونٹیز، جیسے آئرش مسافروں اور برطانوی پاکستانیوں میں 20سے 40 فیصد کی انتہائی بلند شرح تھی باسیلڈن اور بلیریکے کے ایم پی نے تحقیق کا حوالہ دیا ۔ بتایا گیا ہے کہ فرسٹ کزنز کے بچے کو بچے یا غیر متعلقہ لوگوں کے مقابلے میں وراثت میں سنگین خرابی کا خطرہ دوگنا ہوتا ہے۔ ہولڈن نے یہ بھی دلیل دی کہ اس عمل سے خواتین کی آزادی کو خطرہ ہے۔