گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ لوگوں کو تنگ کرنے والے نظام کا خاتمہ ہوگا، معاشی نظام کو اتنا مضبوط کریں گے کہ کوئی غریب نہیں رہے گا۔
گورنر ہاؤس میں ضرورت مندوں میں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ امید کی گھنٹی پر آکر حاضرین نے جو کہا اسے پورا کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ماہ پہلے فٹ بال کھلاڑیوں کو 10 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا جو آج پورا کردیا۔ اب تک 4 کروڑ روپے ضرورت مندوں کو دیے جا چکے ہیں۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ساڑھے 8 لاکھ افراد نے گورنر ہاؤس سے راشن حاصل کیا۔ جن کی موٹرسائیکل چوری ہوگئی انہیں موٹرسائیکلیں فراہم کیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ خوشیاں ضرور آئیں گی، پاکستان مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ اب تک 38 لاکھ افراد نے گورنر ہاؤس آکر دیکھا ہے، 50 ہزار بچے آئی ٹی کے مفت کورسز کر رہے ہیں۔
کامران ٹیسوری نے یہ بھی کہا کہ آج 82 چیک ضرورت مندوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ کسی کو 25، کسی کو 50 ہزار روپے کے چیک دیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی نظام کو اتنا مضبوط کریں گے کہ کوئی غریب نہیں رہے گا، جس نظام نے لوگوں کو تنگ کیا اس کا خاتمہ ہوگا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ آرمی چیف اور موجودہ حکومت نے پاکستان کی خوشحالی کا تہیہ کرلیا ہے، حیدرآباد اور سکھر میں 50 ہزار بچوں کے آئی ٹی کورسز کروائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 6 ماہ میں اسلام آباد پریس کلب میں بھی آئی ٹی کورسز کروائیں گے۔ فٹبال کے کھلاڑیوں کو موٹر سائیکلیں بھی دی جائیں گی۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ کسی اور نے دعوے کیے تھے کہ 50 لاکھ نوکریاں، ایک کروڑ گھر دیں گے، گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کےلیے کھول دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اُن کے وقت میں گورنر ہاؤس کے دروازے نظریہ ضرورت کے تحت کھلتے تھے۔ ہم نے نظریہ خدمت کے تحت گورنر ہاؤس کے دروازے کھولے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ فیصل واوڈ ابہت اچھے اور جذباتی کھلاڑی ہیں، وہ کبھی کبھی بھول جاتے ہیں کہ کس سائیڈ سے کھیل رہے ہیں۔ گول کیپر کبھی کبھی اپنے ہی گول میں گیند پھینک دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے گورنر نے عوام کےلیے نہ دروازے کھولے نہ یونیورسٹی بنائی۔