انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان اور ایک نیوٹرل وینیو پر ہو گی۔
آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاک بھارت فیوژن فارمولے کا اعلان کر دیا، فیوژن فارمولا چیمپئنز ٹرافی، ویمن ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر نافذ ہو گا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2028ء کی میزبانی پاکستان کرے گا۔
آئی سی سی نے کہا ہے کہ 2027ء تک پاکستاں اور بھارت ایک دوسرے کے ملک میں آئی سی سی ایونٹ کا میچ نہیں کھیلیں گے، پاکستان کو ملنے والے ویمن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2028ء پر بھی یہی فارمولا اپلائی ہو گا۔
آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے حوالے سے طویل عرصے سے جاری تعطل کا بالآخر حل نکال لیا ہے۔
معاہدے کے تحت 8 ٹیموں کے اس ایونٹ میں بھارت کے میچز ایک غیر جانبدار مقام پر کھیلے جائیں گے جبکہ بدلے میں آئی سی سی کے ان ایونٹس، جن کی میزبانی بھارت کرے گا، اس میں پاکستان اور بھارت کے میچز بھی نیوٹرل وینیوز پر منعقد ہوں گے۔
ای ایس پی این کرک انفو نے اس معاہدے کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں، جو آئی سی سی بورڈ کے ووٹ کے بعد نافذ العمل ہوں گی، اس معاہدے کے مطابق 2024-2027ء کے ایونٹ سائیکل میں پاکستان میں منعقد ہونے والے ایونٹس میں بھارت کے میچز نیوٹرل وینیوز پر کھیلے جائیں گے۔
بھارت میں ہونے والے ایونٹس میں پاکستان کے میچز بھی نیوٹرل وینیوز پر منتقل کیے جائیں گے۔
یہ اصول چیمپئنز ٹرافی 2025ء، خواتین کے ون ڈے ورلڈ کپ 2025ء اور مردوں کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026ء پر لاگو ہو گا، جو بھارت اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں ہو گا۔
مزید برآں 2028ء میں منعقد ہونے والا خواتین کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، جو آئندہ ایونٹ سائیکل کا پہلا ٹورنامنٹ ہوگا اور پاکستان کو اس کی میزبانی دی گئی ہے، بھی اس معاہدے کے تحت آ سکتا ہے۔
معاہدے کے مطابق نیوٹرل وینیو کا انتخاب میزبان بورڈ کرے گا، جسے آئی سی سی کی منظوری درکار ہو گی۔
آئی سی سی نے ایک سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کی تجویز پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے، جس میں پاکستان، بھارت اور کسی اور ایشیائی فل ممبر یا ایسوسی ایٹ ممبر ٹیم کو شامل کیا جا سکتا ہے۔
اس سیریز کا انعقاد بھی نیوٹرل وینیو پر ہوگا، یہ تجویز پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی 2025ء میں بھارت کے میچز کی میزبانی نہ ملنے کے ازالے کے طور پر پیش کی گئی ہے۔
یہ معاہدہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کر سکتا ہے، جہاں دونوں ممالک کے شائقین کو نیوٹرل وینیوز پر بھی اپنی ٹیموں کو کھیلتے دیکھنے کا موقع ملے گا۔