برسلز(حافظ اُنیب راشد) پاکستان کی سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 17ویں برسی کے موقع پر بلجیم کے دوسرے بڑے شہر اینٹورپن میں دعائیہ تقریب منعقد ہوئی۔تقریب کا اہتمام پارٹی کے سینئر رہنما ملک محمد اجمل نے مقامی ریسٹورنٹ میں کیا جس میں ہالینڈ اور جرمنی سے بھی پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنما ملک محمد اجمل، حاجی وسیم اختر، چوہدری کرامت، طاہر کیانی، مصطفٰی گرگیز ، افتخار احمد، زبیر اعوان اور شیراز بٹ نے بے نظیر بھٹو شہید کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نےکہاکہ جہاں پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے ملک کو پہلا آئین دیا، اس کے تحفظ کیلئے ایٹمی پروگرام شروع کیا وہیں انہوں نے غریبوں کے حقوق کی جنگ بھی لڑی۔ پیپلزپارٹی نے ملک کے پسے ہوئے طبقات کو صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کیں اور سندھ میں اعلٰی سطح کے ادارے بنائے۔ ان مقررین نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی تربیت سیاسی انداز میں ہوئی ہے۔ وہ کسی کو گالی نہیں دیتے اور نہ کسی کی توہین کرتے ہیں، اسی لئے عوام کیلئے جان قربان کرنے والے شہیدوں کی قبریں آج بھی زندہ ہیں۔ تقریب کے میزبان ملک اجمل نے کہا کہ سیاسی پارٹی سیاسی ورکرز کیلئے ماں کا درجہ رکھتی ہے، اسی لیے ہم مرتے دم تک پیپلزپارٹی کے ساتھ رہیں گے،انہوں نے یاد دلایا کہ عوام کیلئے کام کرنے کی پاداش میں ہر پارٹی اور بہت سے دیگر طبقات نے پیپلزپارٹی پر الزام لگائے، اسی طرح محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف عورت ہونے کی بنا پر بھی فتوے جاری کیے گئے لیکن انہوں نے صبر کے ساتھ سب کچھ برداشت کرتے ہوئے اپنے مخالفوں کا سیاسی مقابلہ کیا۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضاسید نے اپنی گفتگو میں محترمہ بینظیر بھٹو کی کشمیریوں کیلئے قربانیوں کو یاد کیا۔ انہوں نے بتایا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی وہ پہلی وزیراعظم تھیں جنہوں نے 1984میں کاسا بلانکا میں منعقد ہونے والی OIC کانفرنس کے دوران کشمیریوں کو پہلی مرتبہ مبصر کا درجہ دلوایا جس کے باعث ان کی آواز عالمی پلیٹ فارمز پر سنی جانے لگی۔ قبل ازیں حافظ فہیم کی تلاوت کلام پاک سے شروع ہونے والی تقریب میں محترمہ بے نظیر بھٹو شہید سمیت دیگر شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس تقریب کے دوران امان مسعود کھوکھر کو پیپلز یوتھ بلجیم کے نئےصدر کا نوٹیفکیشن بھی دیا گیا۔ امان کھوکھر نے اپنی گفتگو میں کہاکہ آج کا نوجوان نہیں جانتا کہ پیپلزپارٹی نے ان کیلئے کیا کیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس کمی کو پورا کرنے کیلئے ایک مشن کے طور پر جدوجہد کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی تقریب کے مقررین نے پارٹی قیادت کو متوجہ کیا کہ وہ پارٹی کی پنجاب اور بیرون ملک میں توسیع کیلئے توجہ دیں اور پارٹی کی تنظیموں کو بھی فعال کریں۔