گلاسگو (طاہر انعام شیخ) کرسمس اور نیوائیر کا پریڈ آتے ہی برطانیہ میں گھریلو تشدد کے تشویشناک واقعات ایک دم بڑھ جاتے ہیں اس کی ایک بڑی وجہ چھٹیوں کے دوران لوگوں کا زیادہ تر گھروں میں رہنا ہے۔ اسکاٹش پارلیمنٹ کی ممبر مشیل تھامسن نے گھریلو تشدد کے شکار افراد پر زور دیا ہے کہ وہ اس تشدد کو خاموشی سے برداشت نہ کریں اور فوراً پولیس کے پاس رپورٹ درج کرائیں۔ پولیس اسکاٹ لینڈ کے مطابق گزشتہ سال گھریلو تشدد کے واقعات میں گیارہ فیصد اضافہ ہوا ہے صرف اپریل اور ستمبر کے دوران گھریلو زیادتیوں کے 20271 جرائم رپورٹ ہوئے۔ زیادہ تر اضافہ نفسیاتی قسم کے جرائم میں ہوا، مثلاً کسی کا تعاقت کرکے اس کو خوفزدہ کرنا یا اس کو زبردستی کنٹرول کرناشامل ہے۔ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 80فیصد واقعات میں مرد جبکہ 20فیصد میں خواتین مجرم تھیں، پولیس اسکاٹ لینڈ نے چیرٹی ریسپکٹ کے تعاون سے ایک مہم شروع کی ہے جس میں مردوں پر زور دیا گیا ہے کہ اگر ان کے ساتھ بدسلوکی کی ہو تو سامنے آکر رپورٹ درج کرائیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کسی بھی شکل میں ہرگز قابل قبول نہیں۔ اس لئے فیسٹول پریڈ کے دوران بھی گھریلو تشدد اور زبردستی کی شادیوں کے خلاف مدد کی لائیز 24 گھنٹے کھلی رہیں گی۔